عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// رواں مالی سال کے پہلے سات مہینوں میںجموں وکشمیر میں 2079.76 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ریکارڑ کی گئی ہے ۔ سرکاری اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ جموں و کشمیر کے صنعتی شعبے میں 2019 سے اب تک کل سرمایہ کاری 5319.35 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔صنعتی شعبے میں سرمایہ کاری میں پانچ سال سے بھی کم عرصے میں 86 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔اسکے علاوہ جموں و کشمیر حکومت کو 88,915 کروڑ روپے موصول ہوئے ہیں، جس میں 3.98 لاکھ سے زیادہ ہنر مند نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔قابل غور بات یہ ہے کہ مرکزی حکومت نے2021میں جموں و کشمیرکی صنعتی ترقی کے لیے ایک نئی مرکزی سیکٹر اسکیم رائج کی جس کی لاگت 2000000 روپے ہے۔اس کے علاوہ،جے کے انڈسٹریل پالیسی 2021-30، جموں وکشمیر انڈسٹریل لینڈ الاٹمنٹ پالیسی 2021-30، جموں وکشمیرپرائیویٹ انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ پالیسی 2021-30،جے کے وول پروسیسنگ، دستکاری اور ہینڈ لوم پالیسی 2020 کو بھی نوٹیفائی کیا گیا ہے۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ حکومت جموں و کشمیر کی طرف سے سرمایہ کاروں کے لیے دوستانہ مقام بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ نے حال ہی میں جاری کیے گئے اعداد وشمار میںانکشاف کیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں جموں و کشمیر میں 2540 یونٹس کے قیام کے لیے سرمایہ کاری آئی ہے۔ جن میں سے 2329 یونٹ وزیراعظم کے روزگار گارنٹی پروگرام (PMEGP) کے تحت قائم کیے جانے ہیں۔سرمایہ کاری کے بارے میں، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے گزشتہ ماہ صنعتکاروں سے جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری کرنے کی اپیل کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر نے سرمایہ کاروں کو لامتناہی امکانات اور مضبوط منافع بخش ترقی میں شراکت داری کی پیشکش کی اور امید ہے کہ یہاں بیرونی سرمایہ کاری بڑھے گی۔