ظفر اقبال
اوڑی// سرحدی قصبہ اوڑی کے مسافروں کو شام کے وقت پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شام ہوتے ہی پبلک ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگوں کو اپنے گھروں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہیں۔ ٹرانسپورٹ کی کمی کی وجہ سے خاص طور پر طلباء ، خواتین اور بزرگ مسافروں اور بیماروں کو پریشانی ہوتی ہے۔ گھر کوٹ گائوں کے ایک شہری ریاض احمد نے بتایا کہ شام 4 بجے کے بعد تمام بڑے دیہات کیلئے ٹرانسپورٹ خدمات بندہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ہم شام کو سومو سٹینڈ میں پہنچتے ہیں تو ہمارے گائوں کے لئے کوئی گاڑی دستیاب نہیں ہوتی ہے اور ہمیں اضافی کرایہ دے کر گاڑی بک کر کے لانی پڑتی ہے۔
اوڑی کے ایک اور مقامی شہری محمد شفیع نے بتایا کہ ٹاٹا سومو ڈرائیور اپنی ترجیحات کے مطابق چلتے ہیں۔ اگر کوئی ڈرائیور کسی مخصوص گاؤں سے ہے، تو وہ صرف اُس روٹ پر چلتے ہیں اور دوسرے راستوں پر چلنے کو تیار نہیں ہیں یہ ایک بڑا مسلہ ہے۔انہوں نے کہا اوڑی کے لوگ، خاص طور کنٹرول لائن کے ساتھ واقع دیہات میں رہنے والے، شام کے اوقات میں پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی کی وجہ سے پریشان ہوتے ہیں۔اوڑی کے مسافروں کے مطابق یہ معاملہ گھرکوٹ، نامبلہ، ہتھلنگا، ص ورہ، موٹھل، سلیکوٹ، بلکوٹ، تلاواڑی، تھاجل، چرنڈہ، بٹگراں، گوالتہ، گوہالن، کمل کوٹ، چندنواڑی، بونیار اور دیگر روٹوں پر زیادہ عام ہے۔مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر بارہمولہ، آر ٹی او کشمیر اور اے آر ٹی او بارہمولہ سے ان کی شکایت کو ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے کی اپیل کی ہے۔ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر (آر ٹی او) کشمیر سید شاہنواز بخاری نے کہا کہ انہیں اس معاملے میں پہلے ہی شکایت موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا اب میں ذاتی طور پر اْوڑی کا دورہ کرنے اور حالات کا جائزہ لینے کا منصوبہ بنا رہا ہوں۔