جموں// سرحدی گولہ باری اور بیرون ریاستوں میں کشمیری طلبہ کو ہراساں کرنے کا معاملہ حزب اختلاف نے جمعہ کے روز بھی ایوان میں اٹھایا اور مانگ کی کہ وزیر اعلیٰ اس پر ایوان میں بیان دیں ۔ایوان کی کارروائی جمعرات کو صبح 10بجے معمول کے مطابق جیسے ہی شروع ہوئی تو حزب اختلاف کے ممبران نے الگ الگ اشوزایوان میں اٹھائے ۔نیشنل کانفرنس کے ممبر اسمبلی کنگن نے سرحدوں پر ہو رہی گولہ باری کا معاملہ اٹھایا،انہوں نے کہا کہ سننے میں آیا ہے کہ گولہ باری سے مینڈھر علاقے میں ایک خاتون ہلاک ہوئی ہے اور اگر ایسا ہے تو سرکار کو اس پر بیان دینا چاہئے اور ایوان سننا چاہتا ہے کہ وہاں کیا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں گولہ باری کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بن گئی ہیں اس پر ایوان میں موجود پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمن ویری نے یقین دلایاکہ وہ اس معاملہ پر بیان دیں گے ،جبکہ ممبر اسمبلی عیدگاہ مبارک گل حکومت پر الزام لگایاکہ وہ ایوان کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں نہیں تو وزیر اعلیٰ نے باہر کی ریاستوں میں زیر تعلیم طلبہ کو ہراساں کرنے کے بارے میں اپنا بیان ایوا ن میںدیا ہوتا بجائے کے سوشل میڈیا پر۔ اس بیچ ممبر اسمبلی ہو م شالی بگ عبدالمجید لارمینے شکایت کی کہ ان کے علاقہ جبلی پورہ میں ایک اسکول اور پنچایت گھر میں آرمی کیمپ قائم کیاجارہاہے جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوںاور بچوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔
انجینئر رشید پر پولیس کی یلغار
اسمبلی میں واقعے کی بازگشت،ممبران کی مذمت
اشفاق سعید
جموں //حزب اختلاف نے ہندوارہ میں پولیس کے ہاتھو ں انجینئر رشید کی گرفتاری اور اُن کے ساتھ بدسلوکی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔قانون ساز اسمبلی میں جمعہ کو ممبر اسمبلی پہلگام الطاف احمد کلو اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور انہوں نے انجینئر رشید کی گرفتاری کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایک ایم ایل اے کے ساتھ جو ہوا ہے یہ سرا سر غلط ہے اور سرکار کو اس واقعہ کی تحقیقات کرنی چاہئے اور اس میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھی انجینئر رشید کی مار پیٹ کے بعد اُسے گھسیٹ کر پولیس اسٹیشن لیا گیا جس سے وہ زخمی ہوا ہے جبکہ اُس کے ساتھ دیگر 5لوگ بھی زخمی ہوئے ہیں ۔اس پر ممبر اسمبلی بانڈی پورہ عثمان مجید ، ممبر اسمبلی اندروال جی ایم سروڑی ، ممبر اسمبلی کنگن میاں الطاف احمد ، ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی ،بھی اپنی نشست سے کھڑے ہوئے اور انہوں نے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اس بیچ اسمبلی کے اسپیکر کوندر گپتا نے ایوان کو بتایا کہ انہیں انجینئر رشید کی جانب سے ایک ای میل موصول ہوئی ہے جس میں انہوں نے اپنے ساتھ ہوئے واقعہ کی تفصیل لکھی ہے ،انہوں نے اس کاپی کو پارلیمانی امور کے وزیرعبدالرحمن ویری کو پیش کی اور اس معاملے کو دیکھنے کی ہدایت دی ۔پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمن ویری نے ایوان کو بتایا کہ سرکار اس معاملے کی تحقیقات کرے گی۔