سرینگر// حریت(گ)چیرمین سید علی گیلانی نے جنگ بندی لائن کے آر پار انسانی جانوں کے اتلاف، کشمیر کا ہند یونین کے ساتھ انضمام سے متعلق آر ایس ایس اوربی جے پی کے اشتعال انگیز بیانات اور خواتین کی چوٹیاں کاٹنے کے پُراسرار واقعات کے تناظر میں ریاست جموں و کشمیر کی موجودہ صورت حال کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی عوام بھارت کے فوجی تسلط کے زیر سایہ اپنے مال و جان اور عزت کے حوالے سے عدم تحفظ کے ماحول میں ایک جہنم نما زندگی گزارنے پر مجبور کئے جا چکے ہیں ۔ حریت رہنما نے RSSاورBJPکے لیڈروں کو مسئلہ کشمیر کی حساسیت اور نزاکت سے لاعلمی کا مرتکب ٹھہراتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر پانی کا کوئی بلبلہ نہیں ہے جسے بھارت کی آئینی تتمہ سازیوں سے ہوا میں تحلیل کیا جاسکتا ہے۔ مسئلہ کشمیر ڈیڑھ کروڑ انسانی آبادی کا مسئلہ ہے جسے بھارت اپنی فوجی اور سیاسی چالبازیوں سے پچھلے 70برسوں میں دبانے میں ناکام ونامراد ہوچکا ہے۔ گیلانی نے بھارت اور پاکستان کے حکمرانوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان خدانخواستہ کوئی امکانی جنگ پورے برصغیر کی مکمل تباہی وبربادی کا باعث ہوسکتا ہے، اس لیے کوئی بھی ملک جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ ان حالات میں مسئلہ کشمیر کا حل نکالنے میں برصغیر کی عافیت موجود ہے۔ انہوں نے تنازعہ کشمیر کی خونین تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نہ صرف ریاست جموں و کشمیر بلکہ بھارت اور پاکستان سمیت برصغیر کے کروڑوں عوام صرف اور صرف مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت کی وجہ سے خطِ افلاس سے نیچے کی زندگی گزارنے پر مجبور کئے گئے ہیں ۔گیلانی نے نام نہاد جنگ بندی لائن کے آر پار ہند پاک مسلح افواج کے درمیان شدید گولہ باری کے نتیجے میں آئے روز انسانی جانوں ،مال مویشی اور فصلوں کی وسیع پیمانے پر تباہی و بربادی عالمی برادری کے لیے ایک لمحۂ فکریہ ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان جیسی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان تصادم آرائی کو روکنے اور مسئلہ کشمیر کے دائمی اور پُر امن حل تلاش کرنے کے لئے موثر سفارتی دبائو بڑھائے جانے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کررہی ہے ۔حریت راہنما نے انسانی جانوں کے زیاں کو پوری انسانی برادری کے لئے ایک گھمبیر مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے تاریخی حقائق سے کب تک آنکھیں بند کرکے بیرونی دنیا کے ساتھ ساتھ اپنے عوام کو دھوکے میں رکھ سکتا ہے؟جب کہ حق خود ارادیت کی تحریک کو آج کی دنیا میں ہر طرف پزیرائی حاصل ہورہی ہے ۔گیلانی نے پاکستان کے حکمرانوں کو صلاح مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے لئے ایک ذمہ دار فریق کی حیثیت سے اپنی سفارتی مہم کو عالمی سطح پر مؤثر طریقے سے آگے بڑھائے اور نام نہاد جنگ بندی لائن پر صبر و ثبات سے کام لیتے ہوئے بھارت کی بلا اشتعال فوجی کاروائیوں کو بھی عالمی ایوانوں میں پیش کرکے بھارتی پروپگنڈے کا موثر توڑ کرے۔ بزرگ راہنما نے اُن سازشی عناصر کی ملامت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے لوگ شیطان سے بڑھ کر ملعون ہیںجو عورت ذات کی عفت و عصمت کو تار تار کرتے ہوئے اُن پر چوٹیاں کاٹنے کے رکیک حملے کررہے ہیں ۔حریت راہنما نے عوام کو اس پریشان کن صورت حال کا مردانہ وار مقابلہ کرنے کے لئے ایک منظم عوامی تحریک کو چلانے کے لئے مستعد اور منظم ہوکر مقابلہ کرنے کی تلقین کی،تاکہ حسب سابقہ بھارت کے ان مذموم ہتھکنڈوں کو ایک بار پھر ناکام و نامراد بنایا جاسکے۔