عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
تل ابیب// اسرائیل اور اردن کے درمیان ایلنبی بارڈر کراسنگ پر فائرنگ کے حملے میں تین افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے ۔میگن ڈیوڈ ایڈوم (ایم ڈی اے ) ایمبولینس سروس نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ ایم ڈی اے نے کہا، “ایلنبی بارڈر ٹرمینل کے نزدیک حملے کی تازہ ترین معلومات۔ ایم ڈی اے کے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس نے گولیاں لگنے سے تقریباً تین افراد کی موت کی تصدیق کی ہے ۔”اسرائیلی فوجی ریڈیو گیلی زحل نے اطلاع دی ہے کہ اردن کی جانب سے ایک ٹرک ڈرائیور نے چوکی کے نزدیک پہنچ کر سرحدی عملے پر فائرنگ کی۔ اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا ہے ۔ادھر لبنان سے شمالی اسرائیل پر تقریباً پچاس راکٹ داغے گئے ، جن میں سے کچھ کو فضائی دفاعی نظام نے مار گرایا۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔آئی ڈی ایف نے ٹیلی گرام پر کہا کہ “لبنان سے آنے والے تقریباً 30 پروجیکٹائل کی نشاندہی کی گئی جب سائرن 5:35 پر بالائی گلیلی میں بجنے لگے ۔” آئی ڈی ایف کی فضائی دفاعی صفوں نے کامیابی کے ساتھ کئی پروجیکٹائل کو روکا اور باقی کھلے علاقوں میں گرے ، اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ 00:57 پر سائرن بجنے کے بعد اور 2:34 اور 2:39 کے درمیان کریات شمونہ کے علاقے میں لبنان سے آنے والے تقریباً 20 پروجیکٹائلوں کی نشاندہی کی گئی، آئی ڈی ایف کی فضائی دفاعی صفوں نے اس علاقے میں گرنے والے بیشتر پروجیکٹائل کو کامیابی سے روک لیا۔ کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ اکتوبر 2023 میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر حالات مزید خراب ہو گئے ۔ اسرائیلی فوج اور حزب اللہ تحریک کے لبنانی جنگجو سرحد کے ساتھ واقع علاقوں میں روزانہ ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر فائرنگ کرتے ہیں۔ لبنانی وزارت خارجہ کے مطابق اسرائیلی گولہ باری کی وجہ سے جنوبی لبنان میں تقریباً ایک لاکھ افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ۔ اسرائیلی فریق نے کہا کہ شمالی اسرائیل کے تقریباً 80 ہزار باشندے بھی ایسی ہی صورتحال سے دوچار ہیں۔