کنگن // ضلع گاندربل کے سربل علاقے میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت سات برس قبل 2کروڑ 70لاکھ روپئے کی لاگت سے نالہ سندھ پر پل کا کام شروع کیا گیا ۔مقامی لوگوں کے مطابق سات برس بھی گذر چکے لیکن پل پر کام مکمل نہیں کیا گیاجس کے باعث مقامی آبادی کے لوگوں کو کئی طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔گائوں کے لمبردار غلام محی الدین لون نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 2010میں اگر چہ سربل علاقے میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے تحت نالہ سندھ پر پل کا کام ہاتھ میں لیا گیا تاکہ اس علاقے میں رہنے والے لوگوں کو راحت مل سکے اور پل پر کام بھی شروع کیا گیا اور دونوں طرف کنکریٹ دیواریں تعمیر کی گئیں لیکن اس کے دو سال بعد ہی نا معلوم وجوہات کی بنا پر کام بند کردیا گیا جس کے نتیجے میں مقامی آبادی کے لوگوں میں مایوسی پیدا ہوگئی ۔ لون کے مطابق علاقے کے لوگوں نے کئی سال قبل گائوں کی طرف جانے کے لئے نالہ سندھ پر از خود ایک لکڑی کا عارضی پل تعمیر کیا ہے جوکہ اب نا قابل آمدو رفت بن چکا ہے اور وہاں کی آبادی ہر سال فی گھر سے دس دس روپئے جمع کرکے اس کی مرمت کرتے ہیں ۔مقامی لوگوں کے مطابق اگر چہ انہوں نے پل پر دوبارہ کام شروع کرنے کے بارے میں متعلقہ محکمہ سے مطالبہ کیا تاہم ابھی تک پل پر کام شروع نہیں کیا گیا جس کے باعث مقامی آبادی کو کئی طرح کے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ مقامی لوگوں نے موجودہ مخلوط حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پل پر کام شروع کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔