گول//ضلع انتظامیہ کی جانب سے دوردراز علاقوں کے مسائل جاننے کے لئے ہر جگہ پر ڈپٹی کمشنروں کی جانب سے درباروں کا انعقاد ہوا کرتا ہے اور گزشتہ ایک سال قبل گول میں عوامی مسائل جاننے کے لئے ضلع ترقیاتی کمشنر نے یہاں پر ایک کیمپ آفس کا بنیاد بھی رکھا جہاں پر انہوں نے عوامی مسائل جاننے اور انہیں حل کرنے کے لئے کم از کم ضلع انتظامیہ کی جانب سے ایک مہینہ میں ایک بار عوامی دربار کی یقین دہانی کرائی تھی اور اس موقعہ پر انہوں نے کہا تھا کہ ان درباروں کے دوران لوگوں کے مسائل جاننے اور انہیں حل کرنے کے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے لیکن انتظامیہ اتنی بے حس ہوئی ہے کہ ایک سال سے یہاں پر کوئی دربار نہیں ہوا ہے یہاں تک کہ کیمپ آفس کے جو سائن بورڈ ہیں وہ بھی بی ڈی او آفس کے سامنے الٹے زمین پر گر پڑے ہیں ۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ عوامی مسائل کو حل کرنے میں کس طرح سے سنجیدہ ہے ۔ ریاستی سرکار کی جانب سے نفسا کے نفاذ کے بعد لوگ مزید مصیبتوں اور مسائلوں میں گھیرے پڑے ہیں اور ہر ایک دردر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔ جہاں ایک طرف سے راشن کارڈوں میں غلطیوں کے انبھار پڑے ہیں اور وہیں دوسری جانب دس ، بیس سال کے لڑکوں و لڑکیوں کو راشن کارڈوں سے کاٹ دیا گیا ۔ اس طرح سے جو بی پی ایل کے حقدار تھے انہیں کوسوں دور رکھا گیا ہے ۔ ہر روز سینکڑوں لوگ ٹی ایس او دفتر اپنی روداد لے کر آتے ہیں جہاں سے ٹی ایس او کی جانب سے صرف یقین دہانیاں ہی مل پاتی ہیں لیکن ایک سال سے کوئی کام نہیں ہو پا رہا ہے ۔ اس طرح سے محکمہ دیہی ترقی کی جانے سے بہت سارے کاموں کی بلیں ، سیمنٹ بھی لوگوں کو کئی کئی سالوں سے نہیں مل رہے ہیں آج کل کر کے تین چار ہونے کو آ رہے ہیں لیکن لوگوں کے مسائل حل نہیں ہو رہے ہیں ۔ باقی محکموں میں بھی اسی طرح کا حل ہے ۔ گزشتہ ایک سال قبل گو ل میں ڈپٹی کمشنر رام بن اعجاز احمد کی جانب سے ایک دربار کا انعقاد ہوا ہے اور جس جذبے اور یقین دہانی کے ساتھ انہوں نے عوامی مسائل کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اُسی جذبے کے ساتھ لوگوں کے مسائل دفن بھی ہوئے ہیں اور کسی بھی جانب عوامی شنوائی نہیں ہو رہی ہے ۔ یہاں پر عوامی مسائل جاننے اور انہیں حل کرنے کے لئے اُسی دوران ڈپٹی کمشنر رام بن نے اپنا کیمپ آفس بھی کھولا جہاں پر انہوں نے عوامی مسائل جاننے کے لئے ہر ماہ دربار لگانے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن افسو س کا مقام ہے اس کیمپ آفس میں دربار تو دور کی بات ہے یہاں پر اس کے بورڈ ہی زمین پر الٹے نظر آ رہے ہیں اور اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ انتظامیہ عوامی مسائل کو لے کر کس طرح سے سنجیدہ ہے ۔ جب بھی یہاںپر کسی بھی دفترمیں لوگ مسئلے کولے کرجاتے ہیںتو اُسے ضلع ہیڈکوارٹر سے ہی حل کی یقین دہانیاںکراتے ہیں کہ یہ مسئلہ اوپر سے ہی حل ہو گا اور لوگ مایوس ہو کر گھروں کو لوٹتے ہیں ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ انتظامیہ کو عوامی مسائل حل کرنے اور لوگوں کے ساتھ انصاف کرنے میں وعدہ خلاف نہ کریں اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کریں اور عوامی روداد کی طرف دھیان دیں تا کہ عوام گھیرے مسائل سے باہر نکل سکے۔