سبریمالا تنازعہ

 ایم ایل اے کے گھربم سے حملہ، کئی دکانیں نذر آتش ،1700گرفتار

کیرالہ//سبریمالامندر میں خواتین کے داخلے کے بعد کیرالہ میں مسلسل تشدد کا ماحول جاری ہے۔ جمعہ کی دیر رات اقتداری سی پی آئی (ایم) لیڈر اور تھلاسری ایم ایل اے اے این شمشیر سمیت لیفٹ کے دیگر لیڈران کے گھروں میں بم پھینکے جانے کی اطلاع ہے۔  پولیس کے مطابق رات قریب 10.15 بجے بائک پر سوار نا معلوم افراد نے کنور ضلع میں واقع  شمشیر کی رہائش گاہ پر بم پھینکے۔حملے کے بعد شمشیر نے میڈیا سے کہا " یہ ریاس میں تشدد بھڑکانے کی آر ایس ایس کی سازش ہے،   وہ ریاست مین تشدد کی آگ بھڑ کاکر یہاں امن کو بھنگ کرنا چاہتے ہیں"۔سبریمالا مندر میں خواتین کے داخلے کے خلاف کیرالہ میں تشدد جاری ہے۔بتادیں کہ حملے کے وقت ایم ایل اے گھر پر موجود نہیں تھے۔  حملہ تب کیا گیا جب مارکسی پارٹی اور بی جے پی آر ایس ایس کے رہنماؤں نے ایک اجلاس میں شرکت میں تھے۔ شمشیر کے علاوہ سی پی ایم کے سابق ضلع سکریٹری  پی ششی کے گھر پر بھی بم پھینکا گیا۔مسئلہ پر کئی گھروں اور دکانوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کی دکانوں پر حملہ کیا لیکن پولیس کا کہ حملوں میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔یاد رہے کیرالا کو بی جے ایس آر ایس ایس اور دائیں بازو تنظیموں کی جانب سے 2 جنوری کو اییپا مندر  میں دو خواتین کے داخل ہونے کے بعد تشدد کے احتجاج شروع ہوا۔لوگوں  نے  ضلع میں ایک سال سے زائد عرصے تک  امن کے بعد بڑے پیمانے پر سیاسی تشدد کی واپسی کی نشاندہی کی۔ادھر کننور اور دیگر مقامات پر تشدد کو روکنے اور کے لئے پولیس تعینات کی گئی ہے ۔ اور ریاستی پولیس کے سربراہ لوکھناتھ بیرا نے ایک سرکاری انتباہ کی تھی اور پارٹی کے رہنماؤں کے گھروں پر حملے کے ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ دو دنوں میں کنور تشدد کے سلسلے میں مجموعی طور پر 260 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ بات ایک سرکاری بیان میں بتائی گئی ہے کہ ضلع بھر میں گشتوں اور چھاپوں کو تیز کیا گیا ہے ۔ پولیس نے تالاسیری میں ہفتہ صبح ایک راستہ مارچ کیا جہاں 19 افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ پولیس ذرائع نے  بتایا کہ ایک اور واقعے میں، نامعلوم افراد نے صبح کے پیرامیام کے علاقے میں آر ایس ایس کے  دفتر پر فائرنگ کی۔ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ دو دنوں میںکنور تشدد کے سلسلے میں مجموعی طور پر 260 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ ادھر کشیدگی کے سلسلے میں، سی پی آئی (ایم) اور بی جے پی۔ آر ایس ایس کی قیادتوں نے الزام لگایا اور ایک دوسرے پر حملوں کے الزام لگائے ۔ ادھر سی پی آئی (ایم) کے سیکریٹری کودیری بالکرشنان نے تھرونننتھپورم  میں صحافیوں کو بتایا کہ آر ایس ایس جان بوجھ کر ریاست میں  فسادات بنانے چاہتے ہیں ۔انہوں نے  آر ایس ایس-بی جے پی  پر  مجموعی طور مندر اور تعلیمی اداروں کو ہتیارگھر بنانے کا الزام لگایا ۔ ، انہوں نے مزید کہا کہ حکمران جماعت تشدد کے متاثرہ علاقوں میں امن بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔اسی طرح کے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، سی پی آئی کے کننور ڈسٹرکٹ سیکرٹری پی  جایا راجن   نے سنگھ پاریوار فورسز کو تشدد کا خاتمہ کرنے سے زور دیا۔    پولیس کا کہنا ہے کہ جب  سے سبر یمالا مسئلہ اٹھا ہے  اب تک، ریاست کے مختلف حصوں میں تشدد کے سلسلے میں 1700سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔