سرینگر// حریت چیئرمین سید علی گیلانی نے سانحہ بجبہاڑہ میں جاں بحق افرادکو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ زندہ قومیں اپنے ان سرفروشوں کو کسی بھی صورت میں نظرانداز نہیں کرتی ہے، جو ان کے شاندار مستقبل کیلئے اپنی عزیز جانوں کی قربانیاں پیش کرتے ہیں۔موصولہ بیان میںگیلانی نے بجبہاڑہ اور اس نوعیت کے دوسرے تمام واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے کا اپنا دیرینہ مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج نے جموں کشمیر میں سنگین جرائم کا ارتکاب کیا ہے اور جب تک ملوثین کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا ہے، خطے میں معصوم انسانی زندگیوں کا اتلاف جاری رہے گا اور غیر یقینی صورتحال میں برابر اضافہ ہوتا رہے گا۔ گیلانی نے سانحہ بجبہاڑہ کے غمزدگان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری قوم نے اس جدوجہد میں بیش بہا اور عظیم قربانیاں پیش کی ہیں اور شہداءکے سینکڑوں قبرستان آباد کئے ۔انہوں نے کہا ” ہم پر فرض عائد ہوتا ہے کہ ہم ان قربانیوں کی ہر سطح پر حفاظت کریں اور ان عظیم لوگوں کو کسی بھی صورت میں فراموش نہ کریں، جنہوں نے ہمارے آنے والے ”کل“ کے لیے اپنے ”آج“ کو قربان کیا “۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ بھارت نے اپنی تحریک آزادی کے دوران میں صرف ایک جلیاں والا باغ قتل عام کا واقع دیکھا، مگر بھارت نے کشمیر میں ایسے متعدد واقعات دہرائے جن میں بجبہاڑہ، گاو¿کدل، سوپور، ہندوارہ، کپوارہ، زکورہ، وندہامہ، بانڈی پورہ اور چھٹی سنگھ پورہ قابل ذکر ہیں۔ گیلانی صاحب نے کہا کہ بھارتی فوج کے جو افسران اور اہلکار قتلِ عام کے ان واقعات میں ملوث ہیں، اُن کا آج تک کوئی مواخذہ نہیںہوا ہے اور نہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج کیا گیا بلکہ ان کو اعزازات اور ترقیوں سے نوازا گیا ہے۔ حریت چیئرمین نے اس بات کیلئے عالمی برادری کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ سانحہ بجبہاڑہ اور جموں کشمیر میں پیش آئے قتل عام کے دوسرے واقعات کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرانے کیلئے کوئی مو¿ثر رول ادا کرنے میں ناکام ہوگئی ہے ۔ گیلانی نے اقوامِ متحدہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری عوام کی نسل کشی میں ملوث فوجی افسروں اور اہلکاروں کے خلاف مقدمات چلائے۔