سری نگر// وادی کشمیر میں تازہ برف باری کے بیچ سال نو کی آمد سے قبل ہی شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں سینکڑوں کی تعداد میں مقامی و غیر مقامی سیاح جمع ہوئے ہیں اور سیاحوں کی آمد کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ادھر وادی کے سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی بڑی تعداد میں آمد سے شعبہ سیاحت سے وابستہ لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے ۔اس شعبہ سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ وادی کے باقی سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی بڑی تعداد جمع ہوئی ہے اور سیاحوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیاحوں کی آمد میں اضافہ درج ہونے سے شعبہ سیاحت کی جان میں نئی جان آگئی ہے ۔گلمرگ کے ایک ہوٹل مالک نے بتایا کہ یہاں تمام ہوٹل اور ٹورسٹ ہٹس کی ماہ جنوری کی پانچ تاریخ تک بکنگ ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر سے سیاحوں کی آمد کا سلسلہ زوروں سے جاری ہے اور پہلے ہی یہاں کافی تعداد میں مقامی و غیر مقامی سیاح موجود ہیں۔موصوف نے کہا کہ تازہ برف باری سے سیاحوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں شعبہ سیاحت سے جڑے لوگوں کی جان میں بھی نئی جان آگئی ہے کیونکہ گذشتہ دو برسوں ہمارے حالات کافی خراب ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرسمس تہوار کے پیش نظر سیاحوں کی آمد کا سلسلہ 23 دسمبر سے تیز ہوا تھا جس میں بعد ازاں کوئی کمی درج نہیں ہوئی۔ان کا کہنا تھا جو سیاح یہاں کرسمس تہوار منانے کے لئے آئے تھے وہ سال نو کی آمد منانے کے لئے یہیں ٹھہر گئے ۔ایک ریستوران کے مالک نے سیاحوں کے آمد کی تعداد میں اضافے پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہا،’’ہمارے ریستوران گذشتہ قریب دو برسوں سے خالی پڑے تھے ، پہلے یہاں سال 2019 کے پانچ اگست کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر لاک ڈاؤن ہوگیا اور پھر ابھی حالات پٹری پر آ ہی رہے تھے کہ کورونا وبا کے باعث لاک ڈاؤن ہوا‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس دوران نہ صرف ہمیں بے تحاشا نقصان سے دو چار ہونا پڑا بلکہ سینکڑوں کی تعداد میں اس شعبے سے وابستہ لوگوں کا روزگار بھی ختم ہوگیا۔ان کا کہنا تھا تاہم اب امید ہے کہ جو ہوٹل و ریستوران بند ہوگئے تھے وہ دوبارہ کھل جائیں گے اور بے روزگار ہونے والوں کا روز گار بھی بحال ہوگا۔گلمرگ کے قدرتی حسن و جمال سے مسحور ہونے والے بنگلور کے ایک سیاح نے بتایا،’’میں نے زندگی میں ایسی قدرتی خوبصورتی نہیں دیکھی ہے ۔ گلمرگ تو اپنی خوبصورتی کے باعث مشہور تو ہے ہی لیکن برف باری سے اس کی خوبصورتی میں چار چاند لگ جاتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ میں کئی برسوں سے یہاں آنے کا پروگرام بنا رہا تھا لیکن امسال میرا خواب پورا ہوا اور اب ہر سال موسم سرما کے دوران خصوصی طور پر یہاں آنے کی کوشش کروں گا۔ایک اور غیر مقامی سیاح نے بتایا کہ میں پہلی بار سال 1982 میں گلمرگ آیا ہوں لیکن تب سے یہاں بہت کچھ بدل گیا ہے ۔ایک ٹراول ایجنٹ نے بتایا کہ ہم گذشتہ دو برسوں سے بے کار تھے حکومت بھی ہماری مدد کے لئے کوئی اقدام نہیں کر رہی تھی۔انہوں نے کہا تاہم گذشتہ کئی دنوں سے سیاحوں نے یہاں آنا شروع کیا ہے اور ہمارا کام بحال ہونے لگا ہے ۔دریں اثنا محکمہ سیاحت کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ سیاحوں کی آمد کے سلسلے میں گلمرگ سمیت دیگر سیاحتی مقامات پر سیاحوں کے لئے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سیاحوں کو تمام تر سہولیات میسر رکھی جائیں گی۔