سرینگر //ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حق اطلاعات کے تحت حاصل کی گئی جانکاری میں یہ بات سامنے آئی ہے محکمہ صحت ٹرانسفر پالیسی کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ایسوسی ایشن کے ترجمان ڈاکٹر ریاض احمد ڈاگا کی جانب سے ڈاکٹروں کی تعیناتی کی جانکاری حاصل کرنے کیلئے حق اطلاع کے تحت دائر کی گئی درخواست میں یہ بات سامنے آئی ہے۔ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ حق اطلاع کے تحت دائر کی گئی درخواست کے جواب سے یہ بات بھی صاف ہوگئی ہے کہ منظور نظر ڈاکٹر سال ہاسال تک مخصوص جگہوںپر تعینات رہتے ہیں۔‘‘انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت کے جواب کے مطابق پولیس اسپتال سرینگر میں ڈاکٹر پچھلے 18سال سے تعینات ہے۔ انہوں نے کہا کہ درخواست کے جواب میں میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کی تعیناتی کی تاریخ 8/9/2016دکھائی گئی ہے جبکہ ڈاکٹر سال 1998سے وہاں تعینات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس غلط جانکاری کیلئے پہلی اپیل کرنے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ضلع اسپتال پلوامہ میں ڈاکٹر پچھلے 15سال سے تعینات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی آئی میں دوسرے اسپتالوں میں تعینات ڈاکٹروں کی زیادہ دیر تک تعیناتی بھی دکھائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت ٹرانسفر پالیسی کی دھجیاں صرف منظور نظر ڈاکٹروں کو مرضی کے مطابق تعینات کیلئے کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منظور نظر ڈاکٹر سال ہا سال ایک جگہ پر تعینات رہتے ہیں جبکہ عام ڈاکٹر مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایاکہ تبادلوں کیلئے پیسے طلب کئے جاتے ہیں اور ٹرانسفر ایک فائدہ مند صنعت بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسفرپالیسی کی وجہ سے دور دراز علاقوں میں ڈاکٹر موجود نہیں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسفر پالیسی کے مطابق زیادہ سے زیادہ ایک ڈاکٹر ایک جگہ پر تین سال تک تعینات رہ سکتا ہے۔