عظمیٰ نیوز سروس
جموں//سابق صدر سینٹرل پیرا ملٹری فورسز ویلفیئر ایسوسی ایشن جموںوکشمیرششی شرما نے سابق مرکزی نیم فوجی دستوں کو درپیش کئی دیرینہ مسائل اور مطالبات پر روشنی ڈالی۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، ششی شرما نے وزارت دفاع کے تحت نیم فوجی دستوں اور دفاعی افواج کے درمیان سلوک میں تفاوت کو اجاگر کیا۔انکاکہناتھا”دونوں افواج کے یکساں لگن، بہادری اور حب الوطنی کا مظاہرہ کرنے کے باوجود، نیم فوجی دستوں کو یکساں فوائد اور تعاون نہیں ملتا ہے۔ ان کی سروس کنڈیشنز کو سخت کارروائیوں کے ذریعے ریگولیٹ کیا جاتا ہے جس میں ڈیفنس فورسز کے مقابلے میں سزائیں دی جاتی ہیں۔ تاہم، ان کی تنخواہ، مراعات، ریٹائرمنٹ کے بعد کے فوائد، اور پنشن سنٹرل سول سروسز (پینشن) رولز 1972 کے تحت چلتی ہیں، جو صرف مرکزی حکومت کے سویلین ملازمین کے برابر فوائد فراہم کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس کو درست کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے 2006 اور 2015 کی پنشن اسکیموں کے مخصوص حوالے سے نیم فوجی دستوں کے لیے پنشن کے مسئلے کو حل کرنے کی درخواست کی۔ایسوسی ایشن نے 7ویں پے کمیشن کی زیر التواء سفارشات، 18 ماہ کے ڈی اے کے بقایا جات پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بقایا جات فوری ادا کئے جائیں ورنہ 65 لاکھ مرکزی ملازمین نے آئندہ 2024 کے الیکشن میں بی جے پی کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دی ہے۔مزید برآں، اسسٹنٹ کمانڈنٹ اشوک کمار کو سابق سینٹرل پیرا ملٹری فورسز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے نئے چیئرمین کے طور پر اعلان کیا گیا۔