چنئی// سائبر دہشت گردی کوایک بڑا اور سنگین خطرہ قراردیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس سے نمٹنے کے لئے مرکزی صنعتی سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) میں خصوصی یونٹ قائم کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے متعدد ممالک آج سائبر دہشت گردی سے نبرد آزما ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سے نمٹنے کے لئے سی آئی ایس ایف میں ایک خصوصی یونٹ قائم کیا جائے گا جو باقاعدہ آڈٹ اور صلاحیت میں اضافے کے لئے کام کرے گا۔مسٹرسنگھ یہاں سے 75 کلومیٹر دور اراککونم میں سی آئی ایس ایف ٹریننگ سینٹر میں ٹریننگ پانے والے جوانوں کی پاسنگ آ¶ٹ پریڈ کے معائنہ کے بعد تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے پراعتماد لہجے میں کہا کہ سی آئی ایس ایف خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے والا پہلاسلامتی دستہ ہوگا۔سائبر دہشت گردی پر بات کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ سائبر دہشت گرد اہم ترین اداروں ، عمارتوں اور تنظیموں پر حملہ کر تے ہیں اور وہ اعلی و ڈیجیٹل ٹریک کااستعمال کررہے ہیں۔انہوں نے سی آئی ایس ایف کی تجدید اور اسے اپ گریڈ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسے سائبر دہشت گردی کے کسی بھی طرح کے واقعہ کا سامنا کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی ایس ایف میں ایک اسپیشل ونگ ہونا چاہئے جو سائبر دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے باقاعدگی سے سائبر سکیورٹی آڈٹ کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کا اہل ہو۔مرکزی وزیر داخلہ نے کہا ان آڈٹ رپورٹوں اور نئی تکنیک کو اپناکر سی آئی ایس ایف ہیڈ کوارٹر کو اپنے سیکورٹی میکنزم کو مزید مضبوط کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی ایس ایف کو تمام اہم عمارتوں اور اداروں کا مستقل طورپر سیکورٹی جائزہ لینا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف سی آئی ایس ایف کو اپنی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا چاہئے تاکہ کویئی بھی دہشت گرد تنظیم ملک کے اسٹریٹیجک نقطہ نظر سے اہم اداروں کو اپنا نشانہ نہیں بناسکے ۔ انہوں نے سی آئی ایس ایف میں خواتین کے لئے 33فیصد ریزرویشن کی بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی سیکورٹی فورسز میں سب سے زیادہ خواتین سی آئی ایس ایف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ خواتین کے لئے 33 فیصد ریزرویشن کے ہدف کو حاصل کرنے والا سی آئی ایس ایف ملک کی پہلی فورس ہوگی۔