سمت بھارگو
راجوری//بارہ سال کے بچے کی موت کے ساتھ ہی راجوری کے کوٹرنکا کے گاؤں بڈھال میں پراسرار موت کے واقعات میں تعداد آٹھ ہو گئی ہے جبکہ احتیاطی طبی نگرانی میں رکھے گئے تمام مریض مکمل طور پر مستحکم اور خطرے سے باہر ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ راجوری کے بڈھال گاؤں میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران پراسرار موت کے دو الگ الگ واقعات پیش آئے جس میں ایک باپ اور اس کے پانچ بچے اور ایک بھائی بہن کی جوڑی جان کی بازی ہار گئی جبکہ ان دونوں خاندانوں کے چند دیگر افراد زیر علاج ہیں۔بدھ کو حکام نے بتایا کہ 12 سالہ اشفاق احمد ولد محمد رفیق جی ایم سی جموں میں چھ دن تک اسپتال میں داخل رہنے کے بعد انتقال کر گئے۔اشفاق کو گزشتہ جمعرات کو جی ایم سی راجوری سے جموں ریفر کیا گیا تھا اور اس وقت سے وہ وہاں زیر علاج تھے جب کہ انہیں آج چنڈی گڑھ ریفر کیا جا رہا تھا جب ان کا انتقال ہو گیا۔ان کے چھوٹے بھائی اشتیاق (7سال) اور بیٹی نازیہ (5سال) کا گزشتہ جمعرات کو پہلے ہی انتقال ہو گیا تھا۔اس موت کے ساتھ ہی مرنے والوں کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے اور تمام مرنے والوں کا تعلق دو خاندانوں سے ہے اور وہ ایک ہی گاؤں کے ہیں۔دوسری جانب اس دور دراز علاقے سے تعلق رکھنے والے تقریباً دو درجن لوگوں کو کوٹرنکا ہسپتال اور راجوری جی ایم سی میں طبی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔طبی نگرانی میں رکھے گئے ان تمام افراد کو کوئی سنگین طبی مسئلہ نہیں ہے لیکن وہ احتیاطی بنیادوں پر زیر نگرانی ہیں۔دریں اثنا، وبائی امراض پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، متعدی بیماریوں کے کسی بھی ممکنہ پھیلنے کی جانچ کرنے کے لیے، قومی سطح کے اداروں جیسے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول، پی جی آئی چندی گڑھ اور نیشنل سینٹر فار وائرولوجی کی کئی ٹیمیں اس دور دراز علاقے میں خیمہ زن ہیںاورجارحانہ نمونے لینے اور خاص طور پر ممکنہ رابطوں کی جانچ جاری ہے جبکہ ڈاکٹروں کی سرشار ٹیموں نے اب تک بڈھال اور اس سے ملحقہ بی نمبل دیہات میں ہزاروں لوگوں کی سکریننگ کی ہے