عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// میونسپل کمیٹی تھنہ منڈی کے سابقہ چیئرمین شکیل احمد میر اور تھنہ منڈی کی دیگر کئی سیاسی اور سماجی شخصیات نے جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئر پرسن درخشاں اندرابی اور یو ٹی جموں و کشمیر کی لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھنہ منڈی کے مشہور و معروف علاقے شاہدرہ شریف میں واقع مشہور ولی کامل حضرت بابا غلام شاہ بادشاہ رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر نذر ونیاز کی صورت میں جمع ہونے والے پیسے عام لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے ہیں اور نذر و نیاز کی صورت میں جمع ہونے والا پیسہ عام لوگوں کا ہے لہٰذا اس پیسے سے تھنہ منڈی میں کسی بھی جگہ ایک ایمرجنسی ہسپتال کھولا جائے جس سے یہاں کی غریب عوام کو فائدہ پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ آواز اٹھانے کے باوجود تھنہ منڈی کا سرکاری ہسپتال خستہ حالی کا شکار ہے جہاں ضروری مشینری اور عملے کی عدم دستیابی سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایسی صورتحال میں بہت ضروری ہے کہ زیارت شاہدرہ شریف کے پیسے سے تھنہ منڈی میں ایک ایمرجنسی ہسپتال کھولا جائے جائے جس سے یہاں کے غریب عوام کو فائدہ پہنچے۔ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر وقف بورڈ نے کئی زیارتگاہوں اور مزارات پر جبری اور استحصالی طریقوں سے لوگوں سے رقومات اینٹھنے والے مجاوروں کے خلاف کارروائی عمل میں لا کر اس پر ہمیشہ ہمیشہ کے لئے پابندی عائد کی جس کی مختلف مکتب ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے سراہنا کی۔ جناب میر نے کہا کہ زائرین کی جانب سے درگاہوں پر جو نذر و نیاز دی جاتی ہے اسے بڑے لوگوں اور ملازموں کیلئے نہیں بلکہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مختص کیا جائے اور ان پیسوں سے ہسپتال تعمیر کیے جائیں جہاں پر غریبوں کا مفت علاج کیا جائے اور آستانوں کی تعمیر وترقی کو بھی یقینی بنایا جائے۔