یو این آئی
اقوام متحدہ// اقوام متحدہ نے پیش گوئی کی ہے کہ اگلے پانچ سالوں کے دوران زمین کا درجہ حرارت کم از کم عارضی طور پر 1۔5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کرجانے کا 80فیصد امکان ہے۔اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے تنظیم نے کہا کہ 2015 کے پیرس کے موسمیاتی معاہدے میں یہ ہدف مقرر کیا گیا تھا کہ دنیا کے درجہ حرارت کو صنعتی سطح سے پہلے کے درجہ حرارت کے مطابق 1۔5 سینٹی گریڈ تک محدود رکھا جائے گا تاکہ درجہ حرارت میں پانچ سے چھ سال کے بجائے کئی دہائیوں بعد اضافہ ہو۔یہ رپورٹ ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب یورپی یونین کی کلائمیٹ چینج سروس رپورٹ میں اعلان کیا گیا تھا کہ گزشتہ ماہ مئی کا مہینہ گرم ترین تھا جو انسانوں کی وجہ سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں اور تغیرات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اقوام متحدہ کی موسم اور آب و ہوا کی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اگلے پانچ سالوں میں درجہ حرارت عارضی طور پر حد سے تجاوز کرنے کا امکان 2015 کے بعد سے مسلسل بڑھ رہا ہے حالانکہ اس وقت اس کا امکان صفر کے قریب ہونے کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ایجنسی نے کہا کہ اس بات کا 80 فیصد امکان ہے کہ سالانہ اوسط عالمی درجہ حرارت عارضی طور پر اگلے پانچ سالوں میں سے کم از کم ایک سال کے لیے صنعتی دور سے پہلے کی سطح سے 1۔5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جائے گا۔دنیا بھر میں ڈرامائی انداز میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پہلے ہی کافی نقصانات ہو رہے ہیں جہاں یہ تغیرات سیلاب اور خشک سالی کو ہوا دے رہے ہیں، گلیشیٔر تیزی سے پگھل رہے ہیں ۔