سرینگر /اشفاق سعید / نیشنل کانفرنس نے وادی کی تینوں پارلیمانی نشستوں کے اُمیدواروں کا اعلان کردیا ہے، جبکہ جموں اور لداخ کی تین نشستوں کے لئے کانگریس کے ساتھ صلاح ومشورہ کیا جارہا ہے ۔منگل کو نیشنل کانفرنس نے کہا کہ ریٹائرڈ جسٹس حسنین مسعودی اننت ناگ پارلیمانی نشست کیلئے پارٹی کے اْمیدوار ہونگے۔اس سلسلے میں پارٹی نے منگل کو ایک میٹنگ کے دوران حتمی فیصلہ لیا ۔ جنرل سکریٹری علیٰ محمد ساگر نے کہا ہے کہ سرینگر بڈگام اور بارہمولہ پارلیمانی نشستوں کیلئے پہلے ہی اُمیدواروں کا اعلان کیا گیا تھا اور وادی کی تیسری پارلیمانی نشست کے لئے اُمیدوار کا اعلان بھی پارلیمانی بورڈ نے کیا اوریہ فیصلہ لیا کہ سابق جسٹس حسنین مسعودی اننت ناگ پارلیمانی نشست کے لئے اُمیدوار ہوں گے۔ سابق ہائی کورٹ جج، مسعودی فی الوقت جوینائل جسٹس ایکٹ کے تحت سلیکشن کمیٹی کے چیئر مین ہیں۔جسٹس مسعودی سال 2016 میںہائی کورٹ جج کے عہدے سے سبکدوش ہوئے ہیں ۔وہ 2جنوری 1954میں کھریو پلوامہ میں پیدا ہوئے ۔انہوں نے ایل ایل بی کی ڈگری کشمیر یونیورسٹی سے کی اور بار میں شامل ہوئے۔ اپریل 1977سے 1980تک وہ منصف جج رہے اور 10نومبر 1982میں وہ سب جج تعینات ہوئے۔ 3جنوری 1987میں مسعودی کو ترقی دیکر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بنایا گیا اور اس طرح 27برسوں تک انہوں نے جوڈیشری میں اپنی خدمات انجام دیں ۔معلوم رہے کہ سال 2015میں جسٹس حسنین مسعودی اور جسٹس راج کوتوال پر مشتمل ریاستی ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے ایک عرضی پر اپنا فیصلہ صادر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’دفعہ 370 دستور کا مستقل حصہ بن چکا ہے جس کو منسوخ کیا جاسکتا ہے نہ کوئی ترمیم کی جاسکتی ہے‘۔اُس وقت کے فیصلے میں یہ کہا گیا تھا کہ جموں وکشمیر میں 370ایک مستقل مقام رکھتا ہے، اس فیصلے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے موقف کو زوردار جھٹکا لگ گیا تھا۔ حسنین مسعودی کے بیٹے یاور مسعودی گذشتہ اسمبلی انتخابات میں این سی کیلئے پانپور حلقہ کے امیدوار تھے، جو الیکشن ہار گئے۔