عظمیٰ نیوز سروس
ریاسی // گورنمنٹ ڈگری کالج ریاسی نے پرنسپل ڈاکٹر محمد مزمل حسین کی سرپرستی میں منشیات کے استعمال کے اہم موضوع ایک پر اثر گیسٹ لیکچر کا انعقاد کیا۔ اجلاس کی قیادت ریسورس پرسن اریب احمد ملک نے کی۔ ان کی گفتگو ذہنی صحت سے متعلق آگاہی کو فروغ دینے اور جدید زندگی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے طلباء کو علم فراہم کرنے کے لئے ادارے کی جاری کوششوں کا حصہ تھی۔اریب ملک نے منشیات کے استعمال کے اسباب، اثرات اور سماجی نتائج کا ایک جامع جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح لت نہ صرف افراد کو جسمانی طور پر نقصان پہنچاتی ہے بلکہ ان کی جذباتی تندرستی اور تعلقات کو بھی گہرا اثر انداز کرتی ہے۔موصوف نے اپنی پریزنٹیشن کے دوران کہاکہ ’’نشے کا استعمال نوجوانوں میں ایک بڑھتا ہوا مسئلہ ہے، اور اس کی روک تھام کے لئے بنیادی وجوہات اور دور رس اثرات کو سمجھنا بہت ضروری ہے‘‘۔ انہوں نے ابتدائی مداخلت کی اہمیت پر زور دیا اور ایسے ماحول کو فروغ دینے میں تعلیمی اداروں کے کردار پر زور دیا جہاں طالب علم منشیات کے استعمال کا باعث بننے والے دباؤ سے معاون اور محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ انہوں نے عالمی سطح پر منشیات کی لت سے متاثر ہونے والے نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے اعدادوشمار شیئر کئے اور نشے کے استعمال کی انتباہی علامات کو تسلیم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ لیکچر میں عام مادوں جیسے الکحل، تمباکو، اور غیر قانونی ادویات کے منفی اثرات کے ساتھ ساتھ نسخے کی ادویات کے غلط استعمال پر بڑھتی ہوئی تشویش کا بھی احاطہ کیا گیا۔موصوف نے اپنے تجربے سے حقیقی زندگی کی کہانیوں کے ساتھ اپنے نکات کو واضح کیا، جس سے طلباء کو نشے کی اکثر چھپی ہوئی جدوجہد کو سمجھنے میں مدد ملی۔اریب نے منشیات کے استعمال کے خطرات پر بات کرنے کے علاوہ صحت یابی کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے اس بارے میں عملی مشورہ پیش کیا کہ لوگ کس طرح مدد حاصل کر سکتے ہیں اور نشے سے متاثرہ افراد کے لیے دستیاب سپورٹ سسٹم کی اقسام۔ انہوں نے طلباء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ منشیات کے استعمال سے جڑے بدنما داغ کو توڑ دیں اور ضرورت پڑنے پر مدد کے لیے پہنچیں۔ پروفیسر عرفان عارف نے سیشن کی نظامت کرتے ہوئے اریب کا شکریہ ادا کیا اور اس طرح کے مسائل پر تعلیم جاری رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ “ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ طلباء اپنے اور اپنے آس پاس کے لوگوں کے لیے صحت مند فیصلے کرنے کے لیے اچھی طرح سے باخبر اور لیس ہوں۔