عاصف بٹ
کشتواڑ //ریاسی ضلع میں یاتری بس پر مشتبہ ملی ٹینٹوں کی فائرنگ کے واقعے کے بعد ضلع کشتواڑ میں سناتم دھرم سبھا کی کال پر بند رکھا گیا جبکہ اس دوران احتجاج بھی کیاگیا ۔سناتم دھرم سبھا کے صدر سریندر سین کی کال پر جہاں ہندو طبقے نے تجارتی مراکز بند رکھے وہی ایک پر امن احتجاج کورٹ کمپلیکس کے باہر کیاگیا۔بند کال پر قصبہ کشتواڑ و اسکے ملحقہ علاقہ جات میں ہندو طبقے کی جانب سے دوکانیں بند رکھی گئی۔ اس دوران سناتم دھرم سبھا کے صدر سریندر سین نے کہا کہ یاتروں پر حملہ کرنا بزدلی کا قدم ہے اور اگر ملی ٹینٹوں کو لڑنا ہے تو وہ سیکورٹی فورسز کا سامنا کریں ۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ نوعیت کے افراد سماج اور انسانیت کے دشمن ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے کارروائیوں سے بے گناہ افراد اور معصوم بچوں کا قتل کیاگیا ہے ۔انھوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس حملے کے قصوراروں کو کیفرادر تک پہنچنے کیلئے عملی اقدامات کریں ۔موصوف نے بند کی کال کو کامیاب بنانے کیلئے لوگوںکو شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ جموں وکشمیر میں یاتریوں کو خصوصی سیکورٹی فراہم کی جائے ۔وہی پاڈر ناگسینی کے ساتھ ساتھ دیگر مقامات پر بھی پرامن احتجاج کیا گیا اور حملے کی شدید مذمت کی گئی جبکہ قصواروں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ مجلس شوری نے بھی اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔مجلس شوری کے صدر فاروق کچلو نے کہا کہ ’ہم اس موقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث افراد کو عبرت ناک سزا دی جائے ۔
مارے گئے یاتریوں کے لواحقین کیلئے ایکس گریشیا کا اعلان
عظمیٰ نیوز سروس
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے رِیاسی دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے یاتریوں کے لواحقین کے لئے فی کس 10لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50ہزار روپے ایکس گریشیا دینے کی منظوری دی ہے۔زخمیوں کا علاج مختلف ہسپتالوں میں جاری ہے۔ضلعی اِنتظامیہ نے تمام ضروری مدد فراہم کرنے کے لئے ایک کنٹرول روم قائم کیاہے۔ اِس مقام پرجموں و کشمیر پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی طرف سے ایک مشترکہ سیکورٹی فورس عارضی ہیڈکوارٹر قائم کیا گیا ہے اور رِیاسی دہشت گردانہ حملے کے مجرموں کو بے اثر کرنے کے لئے آپریشن جاری ہے۔