سمیت بھارگو
راجوری// جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی میں اتوار کو یاتریوں کو لیجانے والی ایک بس مشتبہ ملی ٹینٹوں کی فائرنگ کے بعد گہری کھائی میں گر گئی۔ ڈپٹی کمشنر ریاسی ویشیش مہاجن کے مطابق اس حادثہ میں 9افراد ہلاک جبکہ43دیگر زخمی ہوئے۔تاہم ایس ایس پی موہتا شرما نے کہا ہے کہ9افراد کی ہلاکت جبکہ 43دیگر زخمی ہوئے ۔پولیس نے کہا کہ بس، یاتریوں کو شیو کھوری سے واپسی پرپونی علاقے کے ٹیریاتھ گائوں میں حملے کا نشانہ بنی۔پولیس نے کہا کہ ریاسی کے کنڈا موڑ میںملی ٹینٹوں نے شیو کھوری یاتریوں کو لے جانے والی بس پر حملہ کیا۔ واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔ایس ایس بی کا کہنا ہے کہ دہشت گردانہ حملے میں، جموں اور کشمیر کے ریاسی ضلع میں شیو کھوری درگاہ کے زائرین کو لے جانے والی بس پر حملے میں 9 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جب کہ43دیگر زخمی ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے علاقے میں بڑے پیمانے پر محاصرہ اور تلاشی آپریشن شروع کیا ہے اور حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے شروع کیے گئے آپریشن کی نگرانی کے لیے اس مقام پر ایک عارضی آپریشنل بیس بھی قائم کیا گیا ہے۔حملہ اتوار کی شام تقریبا ً6:10 بجے اس وقت ہوا جب یہ بس زیر نمبر JK02AE/ 3485 شیو کھوری ، رامسو سے کٹرہ جا رہی تھی اور بھارکھ بازار سے کچھ کلومیٹر پہلے کنڈا موڑ کے قریب گھنے جنگل میں چھپے ملی ٹینٹوں نے گھات لگا کر گاڑی پر فائرنگ کی۔پولیس ترجمان نے کہا کہ راجوری ضلع کی سرحد سے متصل ریاسی ضلع کے پونی علاقے میں یاتریوں کی بس کو نشانہ بنایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کو گولی ماری گئی جس نے بس پر کنٹرول کھو دیا جس کے نتیجے میں بس قریبی کھائی میں جاگری۔ سرکاری ترجمان نے کہا کہ مقامی دیہاتیوں کی مدد سے، پولیس نے تمام مسافروں کو جائے وقوع سے باہر نکالا جس میں ایس پی ریاسی نے انخلا کی نگرانی کی اور زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں بھیجا۔انہوں نے مزید کہا کہ9ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ43زخمیوں کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔پولیس ترجمان نے یہ بھی کہا کہ جائے وقوعہ پر پولیس، آرمی اور سی آر پی ایف کا ایک مشترکہ سیکورٹی فورس عارضی آپریشن ہیڈکوارٹر قائم کیا گیا ہے اور حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے کثیر جہتی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔دوسری جانب ایس ایس پی ریاسی موہتا شرما نے واقعے کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔ حکام نے بتایا کہ اس حملے کے فورا ًبعد راجوری کی ٹیریاتھ پولیس چوکی اور ریاسی کے پونی پولیس اسٹیشن سے پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی اور بچائو آپریشن شروع کیا۔ڈپٹی کمشنر ریاسی وشیش پال مہاجن نے ریر رات نامہ نگاروں کو بتایا کہ اس حادثہ میں مجموعی طور پر 9لوگ مارے جا چکے ہیں جبکہ 43لوگ زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 9زخمی ضلع ہسپتال ریاسی اور 11نرائینا سپر سپیشلیٹی ہاسپیٹل کٹرہ میں زیر علاج ہیں جبکہ23زخمیوں کو جی ایم سی جموں منتقل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زخمیوں اور مہلوکین میں سے زیادہ تر کا تعلق جموں کشمیر سے باہر ہے اور ان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔حکام نے بتایا کہ مرنے والوں اور زخمیوں کی شناخت ابھی تک واضح نہیں ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر زیادہ تر زائرین کا تعلق اتر پردیش سے ہے۔
دو برهسوں میں دوسرا حملہ
ریاسی میں شیو کھوری مندر سے یاتریوں کو لے جانے والی بس پر حملہ گزشتہ دو برسوں کے دوران ریاسی ضلع میں یاتریوں پر اس طرح کا دوسرا حملہ تھا۔پہلے حملے میں وشنو دیوی کے یاتریوں کو لے جانے والی بس میں چار یاتریوں کی جان گئی اور بیس دیگر زخمی ہو گئے۔یہ واقعہ ایک دیسی ساختہ دھماکہ کی وجہ سے ہوا تھا۔یہ واقعہ 13 مئی 2022 کو اس وقت پیش آیا جب ایک بس کٹرہ، ویشنو دیوی سے جموں کی طرف لوٹ رہی تھی اور مبینہ طور پر ایک دھماکے کے بعد اس میں پراسرار حالات میں آگ لگ گئی۔ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ گاڑی میں کسی تکنیکی خرابی کی وجہ سے آگ لگی لیکن بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ اس واقعے کے پیچھے دہشت گردی سازش کارفرما ہے۔پتہ چلا کہ ایک شخص جو کہ ایک سرکاری ٹیچر تھا، اس حملے کے پیچھے تھا اور اسے جموں کے ناروال میں ایک آئی ای ڈی دھماکے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جس نے پوچھ گچھ کے دوران کٹرا حملے میں بھی اپنے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
گھناونے واقعہ پر صدمہ ہوا ایل جی سے رابطہ کیا:امیت شاہ
عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// نامزدوزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ انہیں ریاسی میں یاتریوں کے حملے پر انتہائی دکھ ہوا ہے۔ایکس پر پوسٹ میں شاہ نے کہا’’ میں نے ایل جی اور ڈائریکٹر جنرل پولیس سے بات کی ہے، اور واقعہ کے بارے میں جانکاری حاصل کی ہے، اس گھناونے واقعہ میں ملوثین کو نہیں بخشا جائیگا اور وہ قانون کی لاٹھی کا سامنا کریں گے‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’ مقامی انتظامیہ جنگی بنیادوں پر متاثرین کو طبی امداد فراہم کررہی ہے،اللہ سے دعا ہے کہ مہلوکین کے متاثرین کو صبر عطا کرے اور ذکمیوں کو شفا دے‘‘۔ادھر لیفٹیننٹ گورنر نے بھی اس واقعہ پر گیرے دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہاس واقعہ میں ملوث ملی ٹینٹوں کیخلاف کوئی کسر نہیں چھوڑی جائیگی اور گھناونے واقعہ کے مرتکبین کو قرار واقعہ سزا دی جائیگی جس میں کوئی کوتاہی نہیں ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ نے زخمیوں کی طبی امداد فراہمی کو یقینی بنایا اور بچائو کارروائی کی نگرانی کی۔