کشتواڑ// پی ڈی پی کے قانون ساز کونسل کے رکن فردوس ٹاک نے نیشنل کانفرنس پر ریاست جموں و کشمیر کی بنیادی سیاسی و مالی خود مختاری ختم کرنے کا الزام لگایا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ این سی اب ریاست کے خصوصی درجہ کے لئے مگر مچھ کے آنسو بہا رہی ہے۔اس طرح سے یہ پارٹی لوگوں میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔سابقہ وزیر خزانہ عبدل رحیم راتھر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے ریاست کی سیاسی و مالی خود مختاری کو مسخ کیا ہے وہ آج اپنے آپ کو کشمیر کے محافظ بتا رہے ہیں،اُنہوں نے کہا کہ ہمیں این سی سے خود مختاری اور دفعہ370پر سبق سیکھنے کی ضرورت نہیں ہے ، جو کہ اسی1956 سے تا دم ختم کرنے کے ذمہ وار ہیں۔اُنہوںنے کہا کہ تواریخ گواہ ہے کہ این سی نے ہمیشہ سے ہی ریاستی عوام کے ساتھ دھوکہ کیا ہے چاہیے 1975 کا شیخ ۔اندرا ایکارڈ ہویا 1986 کا فاروق ۔راجیو ایکارڈ ہو ،این سی نے نہ صرف سیالی و مالی خود مختاری کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے بلکہ ریاست کی منفرد شناخت کو بھی خراب کر دیا ہے۔اُنہوں ے کہا کہ ریاست کی موجودہ سرکار ریاست کے خصوصی درجہ کی حفاظت کرنے کی وعدہ بند ہے۔اُنہوں نے مرکزی وزیر خزانہ وبی جے پی کے ایکم سرکردہ لیڈر کے اس بیان کی سراہنا کی جس میں اُنہوںنے کہا تھا کہ اختلاف رائے کے باوجود ریاست جموں و کشمیر میں جی ایس ٹی لاگو کرنے کے ساتھ ساتھ ریاست کے خصوصی درجہ کو برقرار رکھا جائے گا۔اُنہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے بی جے پی کے ساتھ ریاست کے مفاد کے تحفُظ کے لئے ہاتھ ملایا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کی قیادت والی سرکار نے ریاست کو ایک تواریخی موقعہ فراہم کیا ہے،جہاں پر تمام متضاد مدعوں پر قانون سازیہ میں بحث کرکے اسے پاس کیا جا ئے گا۔اُنہوں نے ریاست کے عوام کو مفاد خصوصی عناصر کے ناپاک عزائم کا مقابلہ کرنے کے لئے اکٹھا ہونے کی تلقین کی۔