سرینگر// جموں وکشمیر کے موجودہ مخدوش حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا کہ موجودہ پی ڈی پی سرکار نے کشمیری عوام کو تباہی اور بربادی کے دہانے پر پہنچایا ۔ پارٹی کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ علی محمد ساگر نے کل جنوبی کشمیر کے پہاڑی علاقہ دمحال ہانجی پورہ ، نور آباد کولگام میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے لوگ ایک طرف بدترین اقتصادی اور معاشی بدحالی کے شکار ہوئے ہیں دوسری طرف گزشتہ چار سالوں سے ریاست میں سیاسی غفلت شعاری بھی جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہرروز نوجوانوں کی ہلاکتیں ہو رہی ہے صاف ظاہر ہے کہ ہمارے نوجوان پود کی نسل کشی ایک منصوبہ بند سازش کے تحت کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کبھی بھی ایسے بدترین کشمیر دشمن عناصروں پی ڈی پی اور بی جے پی لوگوں کو معاف نہ کریگی کیونکہ ان کا خفیہ ایجنڈا یہی ہے کہ ریاست کے لوگوں کے مذہب ، زبان اور علاقائی طور پر تقسیم کر نا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں فرقہ پرستی عروج پر ہے آج جموں میں سرعام گوجر بستیوں کو خالی کیا جارہا ہے ، برما کے مظلوم اور محکوم روہنگا مسلمانوں کو مسلمان ہونے کی بنا پربے گھر کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کیا بی جے پی اور پی ڈی پی کا ایجنڈا نہ تھا کہ ہندوستان اور پاکستان مل کر بات کرانے کی کوشش کی جائے گی ۔ حریت لیڈروں کے ساتھ بات چیت کی جائے گی اور حریت والوں کو بھی بات چیت میں شامل کیا جائے اور ان کو جیلوں سے رہا کیا جائے ۔ لیکن ایک دن ہی حریت لیڈروں کو جیلوں سے رہا کیا گیا اور دوسرے دن پھر جیل خانوں میں بند کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ پی ڈی پی نائب صدر سرتاج مدنی کہتے ہیں ابھی افسپا ہٹانا کا وقت نہیں صاف ظاہر ہے کہ وہ کشمیر کو پوری طرح آگ لگانے میں مصروف اور یہاں کی نسل کشی کرانے حامی نظر آتے ہے جو حد درج قابل افسوس اور مذمت حالانکہ تمام کشمیر ی لوگ افسپا کی مخالفت کرتے ہیں۔ اس موقع پر پارٹی کے سینئر لیڈران ، سابق وزیر سکینہ ایتو ، ممبران قانون سازیہ علی محمد ڈار ، ایڈوکٹ عبدالمجید لارمی ، قیصر جمشید لون ، شوکت حسن گنائی ، سابق ایم ایل سی ڈاکٹر بشیر احمد ویری ، سبدر علی خان ، ایڈوکٹ ریاض خان ، ضلع صدر اننت ناگ ڈاکٹر محمد شفیع اور دیگر لیڈران بھی موجود تھے ۔ اس موقعے پر سابق سپیکر خواجہ ولی محمد یتو کی والدہ محترمہ کو خراج عقیدت اور فاتحہ خوانی بھی کی گئی اور انہیں خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا۔