جموں/ /وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ریاست میں گاڑیوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر شہری ٹرانسپورٹ نظام میں معقولیت لانے کے لئے طویل اور قلیل مدتی اقدامات کو ضم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران ٹریفک نظام اور شہری نقل و حمل کا ریاست کے اہم علاقوں میں جائزہ لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان شعبوں کی طرف پالیسیاں مرتب کرتے ہوئے خصوصی توجہ دی جانی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے دونوں صوبوں کے صوبائی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ ریاست میں سڑکوں پر سے ناجائز قبضہ ہٹانے ، روٹ پلان ترتیب دینے اور گاڑیوں کی مناسب آوا جاہی کو یقینی بنانے کے لئے بین محکمانہ ردعمل کی نمائندگی کریں۔انہوں نے جموں اور سرینگرکے میونسپل حکام کو ہدایت دی کہ وہ چھاپڑی فروشوں کی رجسٹریشن لازمی بنائیں اور انہیں موزون طریقے پر منتقل کریں تاکہ ان دو شہروں میں ٹریفک نظام میں بہتری لائی جاسکے ۔محبوبہ مفتی نے متعلقہ ایجنسیوں سے کہا کہ پچھلے برس ان کی طرف یہ معاملہ مرکز کے ساتھ اٹھانے کے بعد سے لے کر اب تک آبی ٹرانسپورٹ نظام میں ہوئی پیش رفت سے انہیں روشنا س کرائیں ۔ انہوں نے شہروں اور قصبوں میں اہم جنکشنوں کی نظامت کے حوالے سے پروجیکٹ مرتب کرنے کی ہدایات دیں تاکہ ٹریفک جامنگ کے مسئلے پر قابو پایا جاسکے ۔میٹنگ کے دوران وزیرا علیٰ کو ریاست میں شہری نقل و حمل کو آسان بنانے کے لئے کئے جارہے اقدامات کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی۔انہیں ریاست بھر میں پارکنگ مقامات پر ہو رہی پیش رفت اور کئی دیگر اہم امور کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ ریاست میں ہر سال 1.20 لاکھ گاڑیوں کا اضافہ ہوتا ہے جن میں سے 80فیصد دو پہیے ہوتے ہیں۔انہیں بتایا گیا کہ کثیر المنزلہ پارکنگ سلاٹس مکمل ہونے سے ریاست میں کافی حد تک ٹریفک کے نظام میں آسانی پیدا ہوگی۔میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ آبی ٹرانسپورٹ نظام میں 30فیصد ٹرپس چلانے کی صلاحیت موجود ہے اور اس سے دونوں شہروں میں ثقافتی اقدار کو بحال کرنے میں بھی مدد ملے گی۔متعلقہ ایجنسیوں نے اس حوالے سے 10روٹوں کی نشاندہی کی ہے جس کا از سر نو جائزہ بھی لیا جارہا ہے ۔
اننت ناگ کیلئے پاسپورٹ مرکز کا افتتاح
نیوز ڈیسک
سرینگر//وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اننت ناگ کے لئے پاسپورٹ مرکزکا ای۔ افتتاح کیا۔ اس مرکز کے چالو ہونے سے پاسپورٹ جاری کرنے کے عمل میں تیزی لانے کے ساتھ ساتھ لوگوں تک یہ خدمات ان کی دہلیز تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ ا س ا قدام سے جنوبی کشمیر کے اضلاع کے 20لاکھ نفوس کو فائدہ ملے گااور پاسپورٹ کے لئے عرضی دہندگان کو کافی دیر تک پاسپورٹ کا انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔وزیر اعلیٰ نے اس موقعہ پر اس سہولیت کے لئے اننت ناگ کے لوگوں کو مبارک باد دیتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ دوردراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لئے پاسپورٹ جاری کرنے اور ا سے متعلقین تک پہنچانے میں تاخیر نہیں ہوگی۔انہوں نے پاسپورٹ دفتر حکام سے کہا کہ وہ طلاب ، عازمین حج اور دیگر ضرورت مندوں کو ترجیحی بنیادوں پر پاسپورٹ جاری کریں اور کہا کہ اس عمل میں تیزی لائی جانی چاہیے ۔اس موقعہ پر وزیر اعلیٰ کو جانکاری دی گئی کہ اننت ناگ، ملک بھر کے اُن 144مقامات میں شامل ہے جہاں یہ سہولیت قائم کی جارہی ہے ۔اس دوران مزید بتایا گیا کہ جموں وکشمیر میں اس طرح کے مراکز بارہمولہ ، کٹھوعہ اور ادھمپور میں بھی قائم کئے جائیں گے۔چیف پوسٹ ماسٹر جنرل سنجے شراون ، ڈویژنل کمشنرکشمیر بصیر احمد خان،آئی جی پی کشمیر زون ایس پی پانی ،سینئر سپر انٹنڈنٹ آف پوسٹس رتن لال ، ایڈیشنل پاسپورٹ آفیسر بی بی ناگر اور انیل سوریا ونشی ، ڈی سی سرینگر ڈاکٹر سید عابد رشید ، ایس ایس پی سرینگر امتیاز اسماعیل پرے کے علاوہ کئی دیگر افسران بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔جو اہم شخصیات اننت ناگ میں موجود تھیں ان میں ایم ایل اے کوکر ناگ عبدالرحیم راتھر، نائب صدر پی ڈی پی محمد سرتاج مدنی ، ڈی سی اننت ناگ محمد یونس، ڈی آئی جی ایس کے آر امیت کمار ،ایس ایس پی الطاف احمدشامل ہیں۔ علاوہ ازیں کئی دیگر سینئر افسران اور کافی تعداد میں لوگ بھی موجود تھے۔