سرینگر//سپریم کورٹ کے جج اور چئیر مین نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی آف انڈیا جسٹس رنجن گگوئی کی سربراہی میں منعقد ہونے والا ایک ہفتہ طویل قانونی بیداری کیمپ اختتام پذیر ہوا جس کے دوران سماج کے پچھڑے طبقے کے لوگوں کو بااختیار بنانے کیلئے قانونی جانکاری دی گئی ۔ جسٹس گگوئی کے ہمراہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس این وی رمنا بھی تھے ۔ این ایل ایس اے نے جموں کشمیر ہائی کورٹ ، ریاست جموں کشمیر ، جے اینڈ کے سٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی اور جموں کشمیر ہائی کورٹ لیگل سروسز کمیٹی کے اشتراک سے اس بیداری پروگرام کا انعقاد کیا تھا ۔ 18 سے 23 جون تک منعقد ہونے والے اس کیمپ کے دوران سماج کے پچھڑے طبقوں کیلئے ایک روزہ ریاستی سطح کی کانفرنس کا انعقاد کرنے کے ساتھ ساتھ جموں ، سرینگر ، کرگل اور لیہہ اضلاع میں چار بڑے قانونی خدمات بیداری کیمپ بھی منعقد کئے گئے ۔ ان کیمپوں کے دوران مختلف سکیموں کے تحت نشاندہی شدہ تین ہزار سے زاید مستحقین مستفید ہوئے ۔ جموں کشمیر ہائی کورٹ کے قایمقام چیف جسٹس جسٹس آلوک ارادھے ، جسٹس علی محمد ماگرے ، جسٹس دھیرج سنگھ ٹھاکر ، جسٹس جنک راج کوتوال ، جسٹس سنجیو کمار ، جسٹس ایم کے ہانجورہ ، ہائی کورٹ کے جج صاحبان ، چیف سیکرٹری ، ڈی جی پولیس ، مختلف محکموں کے سربراہ ، رجسٹرار جنرل ہائی کورٹ ، ہائی کورٹ رجسٹری کے جوڈیشل افسران ، ڈائریکٹر جے اینڈ کے سٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی اور کشمیر صوبے کے جوڈیشل افسروں نے 18 جون کو منعقدہ ایک روزہ کانفرنس میں شرکت کی ۔ افتتاحی سیشن کے بعد جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس این وی رمنا نے ہارون میں بیداری کیمپ کا دورہ کیا اور وہاں کیمپ کے مستحقین کے ساتھ بات چیت کی اور مختلف محکموں کی طرف سے لگائے گئے سٹالوں کا معائینہ کیا ۔ اس دوران مختلف زمروں کے 573 مستحقین کو موقعہ پر ہی فائدہ پہنچایا گیا ۔ علاوہ ازیں 400 لوگوں نے وہاں محکمہ صحت کی طرف سے لگائے گئے کیمپ سے استفادہ کیا ۔ سپریم کورٹ کے جج صحبان کے ہمراہ چئیر مین ہائی کورٹ لیگل سروسز کمیٹی جسٹس علی محمد ماگرے اور جسٹس ایم کے ہانجورہ نے بڑی قانونی خدمات اور مشری والا جموں میں 19 جون کو منعقدہ بیداری کیمپ کا افتتاح کیا جس میں 597 مستحقین کی نشاندہی کی گئی ۔ چئیر مین ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی جموں ، ڈی سی جموں اور مختلف محکموں کے اعلیٰ افسروں نے بھی کیمپ میں شرکت کی ۔ جسٹس آلوک ارادھے کے ہمراہ ہائی کورٹ آف گوہاٹی کے چیف جسٹس اجیت سنگھ نے 22 جون کو ایک قانونی بیداری کیمپ کا افتتاح کیا ۔ جسٹس گگوئی نے جسٹس رمنا ، جسٹس آلوک ارادھے ، جسٹس اجیت سنگھ ، جسٹس علی محمد ماگرے ، جسٹس تاشی ربستان اور جسٹس ایم کے ہانجورہ کی موجودگی میں 23 جون کو لیہہ میں اسی طرح کے ایک کیمپ کا افتتاح کیا ۔ چئیر مین ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی اور متعلقہ اضلاع کے ضلع ترقیاتی کمشنروں نے ان کیمپوں کے انعقاد میں اشتراک کیا تھا ۔ ان کیمپوں کے دوران متعلقین کے ساتھ قانونی خدمات کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل تبادلہ خیال کیا گیا ۔ جموں کشمیر ہائی کورٹ کے سابق جج صاحبان جسٹس مظفر حسین عطار ، جسٹس حسنین مسعودی ، آلوک اگروال ، ممبر سیکرٹری این اے ایل ایس اے اور ڈائریکٹر جے اینڈ کے سٹیٹ جوڈیشل اکیڈمی عبدالرشید ملک نے مختلف سیشنوں کے دوران ریسورس پرسنز کی حثیت سے فرایض انجام دئیے ۔ بیداری کیمپوں کے دوران شرکاء کو این ایل ایس اے ، ایس ایل ایس اے ، سماجی بہبود محکمہ ، لیبر محکمہ ، صحت محکمہ ، دیہی ترقیات محکمہ اور دیگر محکموں کی طرف سے سماج کے مختلف طبقوں بشمول خواتین ، بزرگوں ، بچوں ، جسمانی طور ناخیز افراد کیلئے عملائی جا رہی سکیموں کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی گئی ۔ کیمپوں کے دوران جسٹس گگوئی نے غریبوں اور سماج کے پسماندہ طبقوں تک بروقت انصاف پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ جسٹس گگوئی اور دیگر مقررین نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ ضرورتمندوں اور مستحق لوگوں تک پہنچ کر اُن کی راحت رسانی کریں تا کہ سکیموں کے فوائد وقت پر اُن تک پہنچ سکیں ۔