سرینگر// ریاست حکومت نے راشن گھاٹوں پر یکم جنوری سے سبسڈی قیمتوں پر کھانڈ کی تقسیم کاری بند کرنیکا فیصلہ کا ہے۔جنوری سے پی ایچ ایچ کارڈ ہولڈروں کو اب راشن گھاٹوں سے کھانڈ نہیں ملے گا۔کشمیر عظمیٰ کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ5دسمبر کو پلاننگ ڈیپارٹمنٹ کی محکمہ عوامی تقسیم کاری کیساتھ بجٹ میٹنگ کے دوران اس بات کی جانکاری دی گئی کہ سرکاری طور پر جو کھانڈ خریدا جاتا تھا اور جس پر سبسڈی دی جاتی تھی، اب سبسڈی ختم کی جارہی ہے۔حکومت کا استدال ہے کہ پرچون بازار میں کھانڈ وافر مقدار میں دستیاب ہے لہٰذا ریاستی سکار کو سبسڈی کی مد میں جو کروڑوں کی رقم خرچ کرنا پڑتی تھی اسے بچایا جاسکتا ہے۔ریاستی سرکار نے یہ واضح کردیا ہے کہ اس کے پاس اتنے فنڈس دستیاب نہیں کہ کھانڈ خرید کر سرکاری راشن گھاٹوں پر دستیاب رکھا جائے۔ذرائع نے بتایا کہ کمشنر سیکریٹری محکمہ خوراک نے اس ضمن میں جو احکامات دیئے ہیں ان کے مطابق ریاستی سرکار نے ریاست کے74لاکھ13ہزار صارفین کو سبسڈی رعایتوں پر کھانڈ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے لہٰذا یکم جنوری سے کھانڈ کی خریداری نہیں کی جائیگی۔اس ضمن میں یہ بھی کہا گیا ہے ’’2017میں مرکزی سرکار نے کھانڈ فی کلو پر 18روپے 50پیسے کی سبسڈی ختم کی تھی، تاہم اُس وقت کی ریاستی سرکار نے پی ایچ ایچ زمرے کے تحت صارفین کو کھانڈ کی فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا البتہ اسکی قیمت 13روپے50پیسے سے بڑھا کر 25روپے کردی گئی۔اس کے بعد ریاست کے پی ایچ ایچ زمرے کے تحت آنے والے صارفیں کو 25روپے کے حساب سے راشن گھاٹوں پر فی کس آدھ کلو کھانڈ دیا جاتا رہا۔حکومتی نوٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ ریاستی سرکار اسکے لئے44478میٹرک ٹن کھانڈ خرید رہی تھی اور اس مد میں قریب 1000ہزار کروڑ روپے مختص رکھے جاتے تھے۔اسکے بعد محکمہ سالانہ طور پر44700میٹرک ٹن کھانڈ خرید رہا تھا۔ بجٹ 2018-19میں پی ایچ ایچ زمرے کے تحت صارفین کیلئے کھانڈ کی فراہمی کیلئے7835.17لاکھ روپے مختص کرنے کا تخمینہ لگایا گیا تھا لیکن نظر ثانی بجٹ تخمینہ میں اسکی مد میں آنے والے خرچہ کو کم کیا گیا اور اس طرح عوامی تقسیم کاری محکمہ کو محکمہ فائنانس کی جانب سے رقومات کی فراہمی میں کٹوتی کی گئی۔نوٹ مں کہا گیا ہے کہ اگر محکمہ کھانڈ کی پرانی سپلائی برقرار رکھتا ہے تو اس کے لئے اسے3923.71لاکھ روپے درکار ہونگے جو محکمہ فائنانس دینے سے انکاری ہے۔نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ایچ ایچ صارفین کو چونکہ سبسڈی پر کھانڈ کی فراہمی نہ کرنیکا فیصلہ لیا گیا ہے اس لئے اس معاملے کو آگے نہیں بڑھایا جاسکتا۔کشمیر عظمیٰ نے جب اس حوالے سے محکمہ فوڈ اینڈ سپلائزکشمیر کے ڈائریکٹر محمد قاسم وانی سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ اس سال کیلئے محکمہ کے پاس کھانڈ دستیاب ہے اور وہ صارفین کو دیا جارہا ہے۔تاہم انکا کہنا تھا کہ جنوری سے راشن گھاٹوں پر کھانڈ دستیاب رکھنا یا نہ رکھنا ریاستی سرکار کا کام ہے ۔