فیاض بخاری
بارہمولہ //لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کی ریاستی درجہ کی بحالی اتنی ہی یقینی ہے جتنا کہ سورج کا مشرق سے طلوع ہونا یقینی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ملی ٹینسی کی حمایت کرنے والوں کو موت اور تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایل جی سنہا نے کہا کہ جو لوگ ملی ٹینسی کی حمایت کرتے ہیں اور جموں و کشمیر میں پرامن ماحول کو خراب کرتے ہیں انہیں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان باتوں کا اظہار ایل جی نے بارہمولہ میں ایک تقریب کے دوران کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا ’’ملی ٹینسی کو فروغ دینے والے کو نہیں بخشا جائے گا‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت ان ملی ٹینٹوں کو ختم کرنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے لیکن ہمیں مل کر ان عناصر کا مقابلہ کرنا ہے جو اندر بھی موجود ہیں۔ انہوں نے ملی ٹینٹوں کو سپورٹ دینے والے لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے کہ جو لوگ ملی ٹینٹوں کی مدد کریں گے ، ان کے گھر زمین بوس کردئے جائیں گے۔ ریاست کی بحالی کے بارے میں، ایل جی سنہا نے اشارہ دیا کہ جلد ہی جموں و کشمیر کے لوگوں کو ریاست کا درجہ واپس کر دیا جائے گا، اور وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس وعدے کو پورا کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ ریاست کی بحالی کے لیے کسی سیاسی کوشش یا وعدہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ پہلے ہی یقین دہانی کر چکے ہیں۔ اس لیے جو لوگ ریاست کی بحالی کی بات کرتے رہتے ہیں وہ محض خالی خولی بیانات دے رہے ہیںجبکہ مرکزی قیادت پہلے ہی وعدہ کر چکی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو کہا کہ ریاست کی بحالی اتنا ہی یقینی ہے جتنا سورج مشرق سے طلوع ہوتا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،’’ہم اَپنے لوگوں کو نشانہ بنانے میں ملی ٹینٹوںں اور ان کی مدد کرنے والوں کو نہیں بخشیں گے۔
ہم انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ لوگوں کو ملی ٹینسی کے مرتکب اَفرادکے خلاف اُٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔ سیکورٹی فورسز، اِنتظامیہ اور عوام کوملی ٹینسی کے خاتمے کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔‘‘اُنہوں نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو بااِختیار بنانے اور اُنہیں بہتر کل کے لئے ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے ضروری مواقع اور سہولیات فراہم کرنے کی خاطر حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ اُنہوں نے باصلاحیت نوجوانوں کو یقین دلایا کہ انہیں بااِختیار بنانا حکومت کی اوّلین ترجیحات میں شامل ہے۔لیفٹیننٹ گورنر کہا ،’’ ہمارے نوجوان تخلیقی صلاحیتوں کی بے خوف قوت اور مثبت تبدیلی کے علمبردار کے طور پر ایک روشن اور متحرک جموں و کشمیر کی تعمیر کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی اُمیدوں ، اُمنگوں اور خوابوں کو پورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔‘‘اُنہوں نے قوم کی تعمیر میں نوجوان نسل کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں امن اور ترقی کے لئے ملک کے بانیوں کے نظریات اور اَقدار پر عمل کرتے ہوئے ٹیم کے جذبے کے ساتھ کام کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سماج کے لئے ایک نئی تقدیر کو بنانے کی خواہش اور عزم سے روشن نوجوانوں کی مشترکہ طاقت ‘‘ وِکست بھارت ‘ اور ایک پُر سکون، پُرامن، خوشحال جموں کشمیر کے سفر میں سب سے بڑی طاقت ہوگی۔اُنہوں نے گزشتہ چند برسوں میں حکومت کی اہم اِصلاحات اور اَقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ترقی اور امن کے مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے کے لئے نوجوانوں کی توانائی کو متحرک کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جب نوجوانوں کی توانائی اور ان کے متحرک اقدامات کو ترقی ، ثقافتی اور سماجی سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے تو وہ نہ صرف خطے کی حقیقی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لئے کام کرتے ہیں بلکہ ان کا شعور ، تخلیقی صلاحیت ، اِختراع اور ان کی ہمت مختلف ترقیاتی شعبوں کو بھی متاثر کرتی ہے۔اُنہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ امن کا پیغام لے کر جائیں اور اِنسداد بنیاد پرستی اور منشیات کی لت کو روکنے میں اَپنا رول اَدا کریں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو درپیش بہت سے چیلنجوں میں منشیات کی لت کا چیلنج بھی شامل ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ منشیات سے پاک جموں و کشمیر ہمارے نوجوانوں کو اپنی حقیقی صلاحیتوں کا ادراک کرنے اور سخت محنت کے ساتھ اپنے آنے والے کل کی تشکیل کو یقینی بنانے کا ایک قدم ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوانوں، سول سوسائٹی کے ممبران اور سماج کے مختلف طبقوں کی جانب سے پیش کئے گئے مسائل اور مطالبات کا جواب دیتے ہوئے یقین دِلایا کہ بات چیت کے دوران ان کی طرف سے پیش کردہ حقیقی مسئلے کے ازالے کے لئے مناسب کارروائی کی جائے گی۔اُنہوں نے لوگوںپر زور دیا کہ وہ ملک دشمن عناصر اور امن میں خلل ڈالنے والوں کی نشاندہی کریں اور انہیں الگ تھلگ کریں۔