اسمبلی الیکشن یوٹی کے مستقبل کا انتخاب ، این سی کانگریس پاکستانی روڈ میپ پر عمل پیرا:پی ایم مودی
بلال فرقانی+عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر +کٹرہ// وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کہا کہ ان کا حتمی مشن جموں کشمیرکو عبداللہ، مفتی اور گاندھی تین خاندانوں کی سیاسی وابستگی سے مکمل آزادی دلانا ہے۔پی ایم مودی نے یہ بات سرینگر کے شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم سونوار میں ایک کھچا کھچ بھری ریلی میں کہی۔انہوں نے کہا کہ ان جماعتوں نے کئی دہائیوں تک جموں و کشمیر کو برباد کیا۔ گزشتہ 35 سالوں میں کشمیر 3000 دن تک بند رہا۔ فیز 1 میں ووٹروں کی بڑی تعداد نے جموں و کشمیر کی تاریخ میں نیا باب لکھا ہے، دنیا دیکھ رہی ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ جمہوریت کو کیسے مضبوط کر رہے ہیں۔
سرینگر
انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز کشمیری میں کیا(میانین سارنی کاشرین باین، تہ بنین چھو میانہ طرفہ نمسکار (میرے تمام کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو نمسکار۔جیسے ہی ہجوم نے مودی، مودی کا نعرہ لگایا، وزیراعظم نے اسٹیج سے کہا’’ یہ نیا کشمیر ہے، ہماری کوشش جموں و کشمیر کی ترقی ہے، میں آج دیکھ سکتا ہوں، میرے بھائی اور بہن وزیراعظم کا استقبال کا نعرہ لگا رہے ہیں، میں دل کی گہرائیوں سے آپ سب کا شکر گزار ہوں‘‘۔مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کا میلہ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کوسات اضلاع میں انتخابات کا پہلا مرحلہ دیکھا گیا اور پہلی بار دہشت گردی کے سائے کے بغیر پولنگ ہوئی۔مودی نے کہا”یہ واقعی ایک قابل فخر لمحہ تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگ ووٹ ڈالنے آئے۔ کشتواڑ میں 80 فیصد، ڈوڈہ میں 71 فیصد، رام بن میں 70 فیصد اور کولگام میں 62 فیصد سے زیادہ پولنگ ہوئی۔ اس فیصد نے پچھلے ریکارڈ کو توڑ دیا ہے،جموں و کشمیر کے لوگوں نے تاریخ میں ایک نیا باب لکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ کس طرح ہندوستانی جمہوریت کو مضبوط کر رہے ہیں۔ “اس کے لئے، میں جموں و کشمیر کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں،” ۔ ریاستی حیثیت کے بارے میں مودی نے کہا کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کا وعدہ کیا ہے اور یہ صرف بی جے پی کرے گی۔ تینوں خاندانوں، عبداللہ، مفتیوں اور گاندھیوں کے خلاف اپنا بیانیہ جاری رکھتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ تینوں خاندان جموں و کشمیر کو چلانے کے ذمہ دار ہیں۔ مودی نے کہا، “تب سے، دہلی سے لے کر جموں و کشمیر تک، یہ پارٹیاں بے چین محسوس کر رہی ہیں۔’’ان تینوں خاندانوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں میں خوف اور غیر یقینی کی کیفیت پیدا کر دی ہے۔ لیکن وقت بدل گیا ہے، ہم لوگوں کو ان خاندانوں کے جال کا شکار نہیں ہونے دیں گے‘‘۔مودی نے کہا کہ ان کا مشن دہشت گردی کو شکست دینا اور جموں و کشمیر کو دوبارہ خاندانی راج کا شکار نہ ہونے دینا ہے۔ یہ جماعتیں نوجوانوں کو اسکول جانے سے محروم کرنے کی ذمہ دار ہیں۔ یہ جماعتیں، این سی، پی ڈی پی اور کانگریس اسکولوں کو نذر آتش کرنے کی ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کر دیا۔ مودی نے کہا کہ ان کا مشن جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو کافی مواقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا انتخاب اپنی جگہ پر کریں۔انہوں نے کہا کہ 1980 کے بعد سے، یہ تینوں خاندان جموں و کشمیر کو اپنی “سیاسی جاگیر” سمجھ رہے ہیں کیونکہ وہ پنچایت، بلاک ڈیولپمنٹ کونسل اور ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی)کے انتخابات کرانے میں کبھی دلچسپی نہیں رکھتے تھے۔ مودی نے کہا، وہ جانتے تھے کہ اگر وہ یہ انتخابات کراتے ہیں تو نئے چہرے سامنے آئیں گے اور وہ ان پارٹیوں کو چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک مقدس مقام ہے جسے تینوں فریقوں نے 35 سال تک تباہ کیا۔ مودی نے کہا”اس جگہ پر حضرت بل، چرار شریف، خواجہ نقشبند کا مزار، شنکر اچاریہ اور ماتا زیتشا دیوی کا مندر ہے۔ لیکن تینوں پارٹیوں نے جموں و کشمیر میں سیاہ دن لائے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب لال چوک سورج غروب ہونے سے پہلے بند ہو جاتا تھا۔ لال چوک جانا ماضی قریب تک موت کو دعوت دینے کے مترادف تھا، لیکن بازار رات گئے تک کھلا رہتا ہے۔ عید اور دیوالی ایک ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ منائی جاتی ہیں، الیکٹرک بسیں چل رہی ہیں اور ہر کوئی عزت کے ساتھ روزی روٹی کما رہا ہے، مودی نے لوگوں سے پوچھا یہ سب کس نے کیا؟مودی نے کہا کہ تینوں جماعتوں نے کشمیری پنڈتوں کو بھی نہیں بخشا اور انہیں بھاگنے پر مجبور کیا۔ سکھوں کو بھی غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے نفرت پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دل سے دل کی دوری کو کم کرکے ایک بار پھر لوگوں کو متحد کررہی ہے۔مودی نے کہا کہ پچھلے 35 سالوں میں 3000 دنوں میں ہرتال اور بند دیکھنے کو ملے۔ اس کا مطلب ہے کہ کشمیر 35 سالوں میں سے آٹھ سال تک بند رہا۔ لیکن پچھلے پانچ سالوں میں آٹھ گھنٹے تک بند نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند پی ایم سوریہ گھر یوجنا کے ذریعے مفت بجلی پر غور کر رہی ہے جس میں فی خاندان 80000 روپے سبسڈی دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اپنی 40 منٹ کی تقریر کے اختتام پر مودی نے صوفی یوسف، اعجاز حسین اور عارف راجہ کے لیے ووٹ مانگے۔ بڑی تعداد میں باہر نکلیں اور 25 ستمبر کو تمام ریکارڈنگ توڑ دیں، مودی نے لوگوں سے اپیل کی۔
کٹرہ
وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس محبت کی دکان پر نفرت کا سامان بیچ رہی ہے۔ چناب پر ایفل ٹاور پیرس سے اونچا ریل پل بنایا۔ گزشتہ سال 95 لاکھ عقیدت مندوں نے ویشنو دیوی کا دورہ کیا تھا۔ ریاسی، کٹھوعہ کے ساتھ تین خاندانوں نے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا۔وزیر اعظم نے کٹرہ میں ایک زبردست انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا، “آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے ہمیشہ کے لیے چلے گئے ہیں اور ان کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے اور اسے واپس لائیں گے۔ جب تک بی جے پی اقتدار میں ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیانات سے پتہ چلتا ہے کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس جموں و کشمیر میں پاکستان کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ زمین کی کوئی طاقت آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کو واپس نہیں لا سکتی جب تک بی جے پی اقتدار میں ہے۔ پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے دعوی کیا کہ پاکستان آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے پر ایک ہی صفحے پر ہے کہ این سی-کانگریس اتحاد کیا وکالت کر رہا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ این سی-کانگریس جموں و کشمیر میں پاکستان کے ایجنڈے کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے،” ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے مہاراجہ ہری سنگھ کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، بی جے پی نے مہاراجہ کے یوم پیدائش پر تعطیل کا اعلان کیا۔ “این سی-کانگریس نے ہمیشہ ریاسی-کٹھوعہ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا ہے۔ “مودی نے کہا ’’آپ نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا اور میں نے آپ کو چناب پر دنیا کا اب تک کا سب سے اونچا ریل پل دیا جو پیرس کے ایفل ٹاور سے کئی فٹ بلند ہے،” ۔انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی حکومت تھی جس نے دہلی سے کٹرہ تک وندے بھارت ایکسپریس ٹرین شروع کی۔ مودی نے کہا کہ کٹرہ اور ریاسی ریلوے اسٹیشنوں میں مزید سہولیات شامل کی گئی ہیں۔مودی نے کہا کہ پکل ڈول، رتلے، کیرو اور کاور پاور پروجیکٹ زیر تعمیر ہیں۔ انہوں نے کہا، یہ پروجیکٹ جموں کے نوجوانوں کو بجلی کے علاوہ روزی روٹی فراہم کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ادھم پور میں ایک نیا میڈیکل کالج سامنے آیا ہے اور ضلع ریاسی میں ڈسٹرکٹ ہسپتال بھی مکمل ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ریلوے رابطہ 2 کروڑ سے زیادہ سیاحوں کو یوٹی کا دورہ کرنے کی طرف راغب کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا’’95 لاکھ سے زیادہ عقیدت مندوں نے اکیلے ویشنو دیوی کا دورہ کیا،” ۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے سالوں میں ریکارڈ تعداد میں سیاح اس خطہ کا دورہ کرنے والے ہیں جو لوگوں کی روزی روٹی میں اضافہ کرے گا۔پی ایم مودی نے کہا کہ تین خاندانوں یعنی عبداللہ، مفتیوں اور گاندھی نے ہمیشہ ریاسی اور کٹھوعہ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا۔ ان جماعتوں نے ہمارے پانی کو سرحد پار جانے کی اجازت بھی دی۔ انہوں نے کہاکہ وہ شاہ پور کنڈی میں ڈیم نہیں بنا سکے، یہ بی جے پی ہی ہے جس نے سینکڑوں کسانوں کو پانی کی فراہمی فراہم کرنے کے لیے ڈیم تعمیر کیا، جو اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں، ۔کانگریس نکسل سوچ اور امپورٹڈ سوچ میں یقین رکھتی ہے۔ “آپ کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اسی نکسل سوچ کے تحت کانگریس نے جموں میں ڈوگرہ مسلک پر حملہ کیا۔ کانگریس خاندان ہی ہے جس نے ملک بھر میں بدعنوانی کو فروغ دیا۔ڈوگرہ سرزمین پر ڈوگرہ وراثت پر کانگریس نے حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس محبت کی دکان پر نفرت کا سامان بیچتی ہے۔ مودی نے کہا، یہ کانگریس ہی ہے جس نے جموں کے ساتھ ناانصافی کی، اور لوگوں سے کہا کہ وہ 25 ستمبر کو بڑی تعداد میں تین خاندانوں کے خلاف ووٹ دیں۔