سرینگر//رہبر تعلیم اساتذہ نے برستی بارشوں کے دوران پریس کالونی سرینگر میں صدائے احتجاج بلند کرتے ہوئے تنخواہوں کی واگزاری،تبادلہ و مستقل پالیسی اور معیاد بند ترقیوں کا مطالبہ کیاہے۔ رہبر تعلیم اساتذہ نے سرکار کو متنبہ کیا کہ اگر مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو احتجاجی پروگرام میں توسیع کی جائے گی۔ پریس کالونی میں رہبر تعلیم ٹیچرس فورم کے جھنڈے تلے سنیچر کو سینکڑوںاساتذہ جمع ہوئے اور بارشوں کے دوران سخت نعرہ بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا۔احتجاجی مظاہرین نے ہاتھوں میں بینئر اور پلے کارڑ بھی اٹھا رکھے تھے،جن پر انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے درج کئے تھے۔اس موقعہ رہبر تعلیم ٹیچرس فورم کے صدر فاروق احمد نے کہا کہ گذشتہ دو برسوں سے اساتذہ سرکار سے گذارش کرتے آ رہیںہے کہ اساتذہ کی تنخواہوں کو سٹریم لائن کر نے کے لئے اقدامات کئے جائیں لیکن سرکار کی یقین دہانیاں سراب ثابت ہوئیں اور اساتذہ کو سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور کیا گیا ۔ اْنہوں نے کہا ’’ فورم نے وزیر تعلیم سے لیکر وزیر خزانہ تک اس بارے میں بار بار استدعا کی ؎لیکن خالی یقین دہانیوں کے بغیر رہبر تعلیم اساتذہ کو کچھ حاصل نہیں ہوا ‘‘۔ اْنہوں نے کہا کہ سرکار رہبر تعلیم اساتذہ کے حکم نامہ میں خود اس بات کا اظہار کرتی آئی ہے کہ5 سال کی تسلی بخش خدمات کے بعد رہبر تعلیم اساتذہ جنرل لائن ٹیچرز کے زمرے میں شامل ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں تنخواہیں حاصل کر نے کے لئے مہینوں تک کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔فورم چیئرمین نے کہا کہ اْنہیں کوئی شوق نہیں کہ وہ سڑکوں پر نکلیں لیکن سرکار اور متعلقہ محکمہ اْنہیں مجبور کر رہا ہے‘۔ انہوں نے سرکار کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ رہبر تعلیم اساتذہ کے مطالبات کو ایک ہی بار حل کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ اساتذہ کی ٹائم باونڈ پروموشن نا معلوم وجوہات کی بنا پر روک دی گئی ہے جبکہ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود ٹرانسفر پالیسی کو 5سال کی سروس کے بعد لاگو نہیں کیا جا رہا ہے جو کہ اس طبقے کے ساتھ نا انصافی ہے ۔ احتجاجی اساتذہ کا کہنا تھا کہ کئی زونوں میں بنا ڈی ڈی او کے د فتر چل رہے ہیں اور مختلف رقومات نکالنے کے لئے اساتذہ پریشان ہیں جس میں میڈ ڈے میلز و دیگر رقومات شامل ہیں ۔