عاصف بٹ
کشتواڑ// ضلع کشتواڑ میں رہایش پذیر روہنگیا خواتین کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے پر سابق تحصیلدار دچھن و دیگر افراد کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرلیا اور تحقیقات شروع کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ تحصیل دچھن کے کیاڑ علاقے کاہے جہاںپولیس نے انوارہ بیگم پر مقدمہ درج کیا ہے جو غیرملکی روہنگیا خواتین ہے جسے دس سال قبل دچھن کا ایک شخص خریدکرلایاتھا اور اسے شادی کی تھی۔
انوارہ بیگم کے نام ڈومیسایل سرٹیفکیٹ سال 2020 میں اسوقت کے تحصیلدار نے جاری کی تھی جبکہ اسکا و اسکے بچوں کا آدھار کارڈ بھی بنایا گیاہے۔ ایس ایس پی کشتواڑ خلیل احمد پوسوال نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پولیس تھانہ دچھن کو چند روز قبل شکایت موصول ہوئی کہ ایک غیرملکی خاتون نے دچھن علاقے میں شادی کی ہے اور اس خاتون کے خاوند نے انتظامیہ کو گمراہ کرکے اپنی بیوی کا ڈومیسایل سرٹیفکیٹ بنایا ہے جو کہ جعلی ہے۔ اس پر پولیس نے ایف آئی آر زیرنمبر 22/2023 زیردفعہ 465,467,468,471,420,120-B آئی پی سی پولیس تھانہ دچھن میں سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے افسر ،سہولیت فراہم کرنے والے شخص و اس خاتون پربھی مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔
سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے مجسٹریٹ پر بھی کاروائی عمل میں لائی جا ئے گی۔ انکے نام پر آدھار بھی جاری کئے گئے ہیںجنکی جانچ ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی شخص باہر سے آکر ضلع میں جعلی کاغذات کی بناپر یہاں نہیں رہ سکتا ،اسکے خلاف کاروائی قانون کے مطابق ہوگی ۔انھوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی شخص باہر سے آکر کرایہ پر رہتاہے، انکا پتہ پولیس یا نزدیکی تھانے میں دیاجائے تاکہ انکا ریکارڈپولیس کے پاس رہے۔