مسلمانوں کی طرف سے اقلیتی فرقے کو مبارکباد
سرینگر // ہندوں کا سب سے بڑا تہوار دیوالی ،جسے روشنیوں کا تہوار بھی کہا جاتا ہے، ملک بھر کے ساتھ ساتھ وادی کشمیرمیں بھی انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔دیوالی کے موقعہ پر وادی کے مندوروں میں خصوصی پوجا پاٹ کیا گیا بلکہ نوجوان نے پٹاخے بھی سر کے ۔ یاد رہے کہ دسہرہ کا تہوار راون پر بھگوان رام کی فتح کے موقعہ پر منایا جاتا ہے جبکہ دیوالی اس دن کی یاد گار کے طور پر منانے کی روایت ہے، جب بھگوان رام ، راون سے لڑائی کے بعد اغوا کی گئی اسکی اہلیہ سیتا کو چھڑا کر اپنے ساتھ اجودھیا واپس لے آئے۔اسی واقع کی خوشی میں دیوالی کے دن پوجا پاٹ کے علاوہ آتش بازی جلا کر جشن منایا جاتا ہے۔وادی کشمیر میں مقیم غیر ریاستی ہندوئوں اور سیکورٹی فورسز میں شامل اہلکار وںنے شام کومندروں کی طرف رخ کیا، جہاں پوجا پاٹ کا خصوصی اہتمام بھی کیا گیا۔ہنومان مندر لالچوک میں پوجا کیلئے آئے ہندئوں نے کہا کہ دیوالی ہندوؤں کا سب سے بڑا تہوار ہے اور ملک بھر میں اسے جوش و جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ مندوں کے باہر مقامی لوگوں نے اسٹال لگائے تھے جن پر مختلف اقسام کی اشیاء کو رکھا گیا تھا جبکہ وہاں مقامی نوجوانوں کے ساتھ ساتھ غیر ریاستی باشندوں نے پٹھاخے بھی سر کے ۔شیووم نامی ایک نوجوان نے کہا کہ وہ سونے کا کاروبار کرتا ہے ۔ اس کا کہنا تھا کہ ’’پوجا کر دی ، بھگوان کے سامنے ماتھابھی ٹیکہ اور اب پرساد لیکر گھر واپسی کی تیاری ہو رہی ہے ۔ کماشور داس نامی ایک ہندو نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کشمیر وادی میں بھی لوگوں نے اس تہوار کو بڑھ چڑھ کر منایا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں روایتی بھائی چارے کی مثال آج بھی دیکھنے کو ملی ہے کیونکہ دیوالی کے روز ایک دوسرے کو مبارکباد دی گئی۔ہنو مان مندر میں نہ صرف ہندو ایک دوسرے کو مٹھایاں تقسیم کرتے ہوئے دیکھے گئے بلکہ کئی ایک کو مورتوں کے پاس ماتھا ٹکتے اور کئی ایک کو مشعل جلاتے ہوئے دیکھا گیا ۔دیوالی کے موقعہ پر شہر سرینگر میں کئی مندروںکو خوبصورتی سے سجایا گیااور دیئے جلانے کا اہتمام بھی کیا گیا ۔ کاروباری افراد دیوالی کے دن سے نئے کاروبار کی شروعات کو ترجیح دیتے ہیں۔اس دوران دیوالی کے موقعہ پرسرینگر کے تجارتی مراکز لالچوک اور ہری سنگھ ہائی سٹریٹ ، جواہر نگرمیں موجود مندروںمیںگہما گہمی دیکھنی کوملی جبکہ مٹھا ئیوں کی دکانوں پر کافی رش تھا۔وادی میں تعینات فورسز اہلکاروں نے اس تہوار کے موقعہ پر پٹاخے ، مٹھائیاں اور روایتی چراغاں کیلئے دئیے اور موم بتیاں خریدنے میں جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔شہر سرینگر میں دیوالی کے موقعہ پر ہنومان مندر لالچوک ، شنکر اچاریہ ، گن پت یار مندر ، یاتری نواس ، درگا جی مندر ، بربر شاہ اور آبی گزر میں بھی ہندووں کی ایک بڑی تعداد نے مندروں میں جا کر وہاں پوجا پاٹ کی ۔وادی بھر میں فورسز اہلکاروں نے بھی اپنے اپنے بارکوں میں یہ تہوار منایااور ایک دوسرے میں مٹھایاں تقسیم کیں ۔ جبکہ اوڑی میں لگا مہ ، بانڈی اور دیار نامی علاقوں میں رہنے والے پنڈتوںنے لگامہ مندر میں پوجا پاٹ کا اہتما م کیا۔اس موقعہ پر مقامی مسلمان حسب روایات ہندئوں کے گھر گئے اور انہیں مبارکباد دی۔بارہمولہ قصبہ کے مین چوک میں واقعہ مندراور شلپتری مندر خانپورہ میں علی الصبح خصوصی تقاریب منعقد ہوئیں جن میں قصبے میں مقیم ہندئوں کی ایک بڑی تعداد نے حصہ لیا۔وہاں بھی پنڈتوں نے اپنی دکانوں اور مندر کے باہر چراغ اور موم بتیاں جلاکر دیوالی منائی اور آتش بازیوں کا مظاہرہ کیا۔اسی طرح کی اطلاعات گاندربل ، بڈگام، اننت ناگ،پلوامہ اور دیگر اضلاع سے بھی موصول ہوئی ہیںجہاں اس دن کو بڑے ہی جوش وخروش کے ساتھ منایا گیا ہے ۔