عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
ماسکو// روس نے کہا کہ اس کی افواج نے مشرقی یوکرین کے میرینکا قصبے پر اب مکمل طور پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے، جسے صدر ولادیمیر پوتن نے ‘‘کامیابی’’ کے طور پر سراہا جس کا مطلب قریبی روسی زیرِ قبضہ شہر ڈونیٹسک پر کم گولہ باری ہوگی۔’’ وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے سرکاری ٹیلی ویڑن پر دکھائی جانے والی ایک ملاقات میں پوٹن کو بتایا کہ ہمارے حملہ آور یونٹوں نے کل میرینکا کی بستی کو مکمل طور پر آزاد کرالیا ہے’’۔روسی ٹیلی ویڑن پر دکھائی جانے والی ڈرون تصاویر میں وسیع رقبے پر ملبے اور ٹوٹی پھوٹی اپارٹمنٹ عمارتوں کے ڈھیر دیکھے جا سکتے ہیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ میرینکا کی ہے۔‘‘میں آپ کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں،’’ پوتن نے شوئیگو سے کہا۔’’یہ ایک کامیابی ہے’’ جس سے روسی فوجیوں کو ‘‘ایک وسیع ا?پریشنل علاقے میں جانے کا موقع ملتا ہے۔’’شوئیگو نے کہا کہ میرینکا کا کنٹرول ان کے فوجیوں کو ‘‘اس سمت میں مزید آگے بڑھنے’’ کے قابل بنائے گا اور یوکرائنی افواج سے ‘‘ڈونیٹسک کو زیادہ موثر طریقے سے حملوں سے بچانا ممکن بنائے گا’’۔لیکن یوکرین کی فوج کے ترجمان اولیکسینڈر شٹپون نے کہا کہ یہ دعویٰ کرنا ‘‘غلط’’ ہے کہ میرینکا مکمل طور پر روسی افواج کے زیر کنٹرول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘میریئنکا کے لیے لڑائی جاری ہے،’’ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع میرینکا کی سرحدوں میں اب بھی یوکرینی فوجی موجود ہیں۔