یواین آئی
جدہ//یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کیلئے سعودی عرب کی میزبانی میں سمٹ شروع ہوگئی۔ سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہونے والی اس سمٹ میں 40 ممالک کے حکام شرکت کررہے ہیں۔ یہ سمٹ ایک ہفتے جاری رہے گی جس میں روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے اصول وضع کیے جائیں گے جب کہ اس سمٹ میں روس کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔یوکرین کے صدر ولودومیرزیلسنکی نے ہفتے سے شروع ہونے والے اس ڈائیلاگ کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس سمٹ میں وہ ممالک بھی شامل ہیں جہاں روس یوکرین کے درمیان جنگ کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔یوکرین کے صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ انتہائی ضروری ہے کیونکہ یہ غذائی تحفظ کا مسئلہ ہے، یہ افریقا، ایشیا اور دنیا کے دیگر ایسے ممالک جو براہ راست اس بات پر انحصار کرتے ہیں کہ امن فارمولے کو کیسے نافذ کیا جائے، ان ممالک کے عوام کی قسمت کا بھی مسئلہ ہے۔
یوکرین کا روسی سمندری جہاز پر حملے کا دعویٰ
یواین آئی
خارکیف// یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بحیرہ اسود میں روسی جہاز پر حملہ کیا ہے۔ یہ حملہ جمعے کے روز روس میں نووروسیسک بندرگاہ کے قریب ہوا۔ جس کی وجہ سے اناج کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد روس -یوکرین جنگ ایک بار پھر بحیرہ اسود تک پہنچ گئی ہے۔ جس بندرگاہ پر حملہ ہوا وہ روس کا ایک بڑا برآمدی ہب ہے۔ یوکرین نے اس حملے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔ اس میں سمندری ڈرون کو جہاز سے ٹکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔یوکرین نے بتایا ہے کہ جب ڈرون روسی جہاز سے ٹکرا گیا تو اس میں 450 کلو بارود تھا۔ تاہم روس نے ڈرون سے کسی قسم کے نقصان کی تردید کی ہے۔ وہیں بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جس روسی جہاز سے یوکرین کا ڈرون ٹکرا گیا وہ اولینوگورسکی گورنیاک ہے۔