سری نگر// مسلم کانفرنس کے چیئرمین پروفیسرعبدالغنی بٹ نے کہاہے کہ نفسیاتی تاریخ کے تجزیے میں یہ حقیقت تسلیم کی جاچکی ہے کہ عدم پرمبنی کسی بھی معاشرے کی تشکیل میں معاشی اورسیاسی استحکام کے حصول کیلئے ’اجتماعی رُوح‘کی تڑپ اوردلوں کی دھڑکن کااحترام عملاً کلیدی اہمیت کاحامل رہاہے ۔انہوں نے کہاکہ جب بھی اورجہاں بھی اس انسانی نفسیات کے علی الرغم یابرخلاف عمل ہوا،وہاں نتائج فسادکی شکل میں نمودارہوئے۔سہی پورہ قاضی آبادمیں نمازجمعہ کے موقعہ پرمقامی جامع مسجدمیں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسرغنی نے کشمیرمیں جاری صورتحال اورہندوپاک کے مابین جاری سیاسی وسفارتی کشیدگی کے تناظرمیں واضح کیاکہ مستقبل کی تشکیل میں رُوح کی تڑپ اوردلوں کی دھڑکن کے اعتبارسے مسئلہ کشمیرکاحل لازمی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکے حل میں کشمیری عوام کی تڑپ کاہراعتبارسے خیال رکھناناگزیرہے ۔مسلم کانفرنس کے چیئرمین نے اپنے مدلل خطاب کے دوران کہاکہ جموں وکشمیرکے اندراورلائن آف کنٹرول پرجاری صورتحال کافوری احساس وادراک کرتے ہوئے بھارت اورپاکستان کے سربراہوں ،سیاسی وعسکری لیڈرشپ اورپالیسی سازوں پرلازم بنتاہے کہ وہ ایکدوسرے کے خلاف معاندانہ عمل کے تباہ کن نتائج کودیکھیں ۔ پروفیسرعبدالغنی بٹ نے اسبات پرزوردیاکہ دونوں ملکوں کی لیڈرشپ مخاصمت کوترک کرکے مصالحت کی راہ اپنائیں ۔انہوں نے کہاکہ بھارت اورپاکستان کودونوں ملکوں میں رہنے والے کروڑوں انسانوں اورجنوب ایشیائی خطے کی سلامتی کوملحوظ نظررکھتے ہوئے بھرپوراوربامعنیٰ مذاکراتی عمل کی شروعات میں اب مزیدتاخیرنہیں کرناچاہئے کیونکہ ہرگزرتے دن کیساتھ اس خطے میں امن وسلامتی کولیکرخدشات اورخطرات بڑھ رہے ہیں ۔پروفیسرغنی کاکہناتھاکہ اب جبکہ تنازعہ کشمیر70سال پُراناہوچکاہے ،لیکن اب یہ تنازعہ زیادہ شدت اختیارکرچکاہے۔انہوں نے کہاکہ دونوں ملکوں کواس مسئلے اورتنازعے کی نفساتی حقیقت تسلیم کرتے ہوئے اسبات کااعتراف کرلیناچاہئے کہ کشمیری تغلب ومسلط سے عبارت حقیقت یاصورتحال اورسیاسی رویوں کوتسلیم کرنے کیلئے کسی بھی صورت میں تیارنہیں اورانہ کشمیریوں کویہ رویہ قبول ہے۔ پروفیسرعبدالغنی بٹ نے کہاکہ کشمیری ایک امن وانصاف پسندقوم ہے جوجنگ وجدل اورخون خرابے کی رواداریاطرفدارنہیں لیکن اسے یہ مرادنہیں کہ کشمیری قوم اورقیادت صرف مذاکرات مذاکرات کی رٹ ہی لگارہے ہیں ۔انہوں نے واضح کیاکہ کشمیری قوم من جملہ ایسے مذاکرات کی طلبگارہے جسکے نتیجے میں مسئلہ کشمیرکاحل نکل آئے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت اورپاکستان کے حکمرانوں کوخطرناک موڑلے چکی صورتحال کودیکھتے ہوئے بدلناہوگا،اوردوراندیشی ووسعتوں کامظاہرہ کرتے ہوئے آگے بڑھناہوگا ۔