نیوز ڈیسک
سری نگر//کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا کہنا ہے کہ سال رواں میں اب تک 114 جنگجو مارے گئے جن میں 33 غیر ملکی جنگجو شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سال گذشتہ اس مدت کے دوران52 جنگجو مارے گئے تھے۔
ان کا کپوارہ، پلوامہ اور کولگام اضلاع کی تصادم آرائیوں کے بارے میں کہنا تھا کہ کپوارہ اور پلوامہ میں آپریشن ختم ہوچکا ہے جبکہ ضلع کولگام میں آپریشن ہنوز جاری ہے۔
موصورف نے ان باتوں کا اظہار یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ’اس سال کے دوران اب تک 114 جنگجو مارے گئے جن میں 33 غیر ملکی جنگجو شامل ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ سال گذشتہ کے پہلے پانچ ماہ انیس دنوں کے دوران 52 جنگجو مارے گئے تھے۔
کمار نے کہا کہ غیر ملکی جنگجوؤں کی تعداد جس قدر کم ہوگی اتنی ہی مقامی جنگجوؤں کی تعداد میں بھی کمی واقع ہوگی۔
کپوارہ، پلوامہ اور کولگام اضلاع کی تصادم آرائیوں کے بارے میں جانکاری فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کپوارہ اور پلوامہ میں انکاؤنٹر ختم ہوچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا: ’کپوارہ پولیس نے شوکت احمد شیخ نامی ایک مقامی جنگجو جس کا تعلق شوپیاں سے ہے، کو گرفتار کیا جس نے تفتیش کے دوران منکشف کیا کہ لولاب ویلی میں تین پاکستانی جنگجو چھپے ہوئے ہیں‘۔
موصوف آئی جی نے کہا کہ آپریشن کے دوران تینوں پاکستانی جنگجوؤں کو مارا گیا اور اس دوران شوکت احمد بھی مارا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کولگام میں دو جنگجو مارے گئے جبکہ وہاں آپریشن ابھی بھی جاری ہے۔