محـمد امین میر
ماہِ رمضان، تزکیۂ نفس کا مہینہ ہے۔ یہ وہ مقدس مہینہ ہے جس میں ربِ ذوالجلال کی بے پایاں رحمتوں، مغفرتوں اور جہنم سے آزادی کی نوید سنائی جاتی ہے۔ آج بروز جمعۃ المبارک، 07 رمضان 1446 ہجری، اس بابرکت مہینے کا پہلا جمعہ ہمارے لئے سعادتِ عظمیٰ کا پیام لے کر آیا ہے۔ چھ دن ہم سے جدا ہو چکے اور یہ ماہِ مبارک اپنے دامن میں لامحدود خیر و برکات سمیٹے ہوئے ہے۔رمضان، عبادات اور نیک اعمال کے موسمِ بہار کی حیثیت رکھتا ہے، اور ان میں جمعہ کے ایام کو ایک خاص تقدس حاصل ہے۔ حدیثِ مبارکہ میں آیا ہے کہ جمعہ مساکین کے لیے حج کا درجہ رکھتا ہے۔ اس روز اہلِ ایمان غیرمعمولی روحانی وجد و کیف میں مبتلا ہو کر بارگاہِ رب العزت میں سجدہ ریز ہوتے ہیں۔ خاص طور پر رمضان کے پہلے جمعہ کو خصوصی طور پر ملک و ملت اور امتِ مسلمہ کی فلاح و بہبود کے لیے اجتماعی دعا کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
قرآنِ حکیم میں ارشادِ ربانی ہے:’’رمضان وہ مہینہ ہے جس میں ہم نے قرآن نازل فرمایا۔‘‘ (سورۃ البقرہ: 185)۔یہ مہینہ برکت، رحمت اور مغفرت سے معنون کیا گیا ہے۔ اس مہینے کی ایک رات’ لیلۃ القدر‘ وہ مبارک رات ہے جسے ربِ کریم نے ایک ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا ہے:’’ لَیْلَۃُ الْقَدْرِ خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَہْرٍ ‘‘ ۔
رمضان کا ایک اور جوہری وصف یہ ہے کہ اس میں روزے فرض کئےگئے اور ہر روزہ دار کو اللہ تعالیٰ جہنم سے آزادی عطا فرما کر جنت میں داخلہ کا پروانہ عطا کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس مہینے کو برکت، رحمت اور مغفرت کا مہینہ کہا جاتا ہے۔اس ماہ میں رحمت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں اور شیاطین قید کر دئیے جاتے ہیں۔ یہ سب بابرکت امور ہر رات وقوع پذیر ہوتے ہیں اور رمضان کے اختتام تک جاری رہتے ہیں۔
رمضان میں جمعہ کی فضیلت: ماہِ رمضان خیر و برکت کا مخزن ہے۔ تراویح، تہجد، سنن اور نوافل اس مہینے میں غیرمعمولی اہمیت کے حامل ہیں۔ مگر جمعہ کو اس ماہ میں ایک خصوصی مقام حاصل ہے۔قرآنِ پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:’’اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن نماز کے لیے اذان دی جائے تو اللہ کے ذکر کی طرف دوڑو اور خرید و فروخت چھوڑ دو، اگر تم سمجھو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ہے۔‘‘ (سورۃ الجمعہ: 9)۔حدیث ِ مبارکہ میں حضرت عبداللہ بن یوسفؓ اور حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے فرمایا:’’جو شخص جمعہ کے دن غسلِ جنابت کی طرح غسل کر کے نماز کے لیے حاضر ہو، گویا اس نے ایک اونٹ قربان کیا، جو دوسرے درجے میں پہنچے، اس نے گویا ایک گائے قربان کی۔ جو تیسرے درجے میں پہنچے، اس نے سینگوں والا مینڈھا قربان کیا۔ جو چوتھے درجے میں پہنچے، اس نے مرغی قربان کی اور جو پانچویں درجے میں پہنچے، اس نے ایک انڈہ قربان کیا۔ جب امام خطبہ دینے کے لیے نکل آتا ہے تو فرشتے ذکر سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔‘‘جمعہ کی فضیلت بے پناہ ہے۔ یہ دن یومِ جمعہ اس لیے کہلایا کہ حضرت آدمؑ کے اجزائے وجود اسی دن یکجا کیے گئے۔ اللہ تعالیٰ نے اس دن کو انوار و برکات سے مزین فرمایا ہے۔ یہ دن ہفتے کا افضل ترین دن ہے۔
نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا:’’جمعہ کا دن تمہاری ملاقات اور ہفتہ وار عید کا دن ہے، اس دن کا روزہ رکھنا مناسب نہیں۔‘‘جمعہ کی رات بھی غیرمعمولی اہمیت کی حامل ہے۔ حدیثِ مبارکہ میں ہے کہ جمعہ کی رات، ابنِ آدم کے تمام اعمال اللہ کی بارگاہ میں پیش کیے جاتے ہیں۔(بخاری، احمد)۔یہ مبارک لمحات ہمیں اس بات کی یاد دلاتے ہیں کہ ہم زیادہ سے زیادہ عبادت، استغفار اور دعا میں مشغول ہو جائیں تاکہ رب العالمین کی بے پایاں رحمتوں سے بہرہ مند ہو سکیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس مبارک دن اور ماہ کی برکات کو سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
[email protected]