یواین آئی
غزہ// شمالی غزہ کے جبالیہ اور جنوبی رفح میں فلسطینی مسلح گروپوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی دراندازی میں شدت آ گئی ہے، ساتھ ہی ان علاقوں میں حماس کے جاں بازوں اور صہیونی اہلکاروں کے درمیان ہتھیاروں کی جنگ بھی شدید ہو گئی ہے۔الجزیرہ کے مطابق حماس اور اسرائیل کی فوج کی جانب سے ایک دوسرے کے شدید جانی نقصان کے دعوے سامنے آ رہے ہیں، تاہم اس دوران گزشتہ 24 گھنٹوں میں کم از کم 82 فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں، جو کہ اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران گزشتہ کئی ہفتوں میں ایک ہی دن میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ آج صبح غزہ کی پٹی سے جنوبی اسرائیل کے شہر سدیروت کی طرف 2 میزائل داغے گئے، ابتدائی طور پر فوج نے کہا کہ اس کے فضائی دفاع نے پروجیکٹائل کو روک دیا تھا، تاہم بعد میں اس نے تسلیم کر لیا کہ ان میں سے ایک میزائل شہر میں گرا جس سے کافی نقصان پہنچا ہے۔اسرائیلی فورسز نے طبی عمارتوں کو نشانہ بنانے کی بدترین روایت برقرار رکھی ہے، علاقے میں موجود الجزیرہ کے نامہ نگاروں نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی گولہ باری نے غزہ شہر کے صابرہ محلے میں UNRWA کلینک کو نشانہ بنایا جس میں کم از کم 10 بے گھر فلسطینی مارے گئے۔الجزیرہ کے مطابق شمالی جبالیہ میں اسرائیلی ٹینک گنجان آباد محلوں اور تنگ گزرگاہوں میں بھی داخل ہو گئے ہیں، جہاں اسرائیلی فورسز نے پہلے حملہ نہیں کیا تھا، ایسی جگہوں پر انھیں فلسطینی جنگجوؤ ں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے، اور اسلامی جہاد کے عسکری ونگ کا کہنا ہے کہ اس نے متعدد اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کیا ہے۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 35,173 فلسطینی ہلاک اور 79,061 زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔