سرینگر //رعناواری میںجواہر لال نہرو اسپتال کی تعمیر کے وقت جے کے پی سی سی کی جانب سے نصب کئے گئے لفٹ 5سال کا عرصہ گذر جانے کے بعد بھی بند پڑے ہیں۔ اسپتال میں مریضوں کیلئے لگائے گئے لفٹوں نے چند دنوں بعد ہی کام کرنے چھوڑدیا ہے ۔ اسپتال ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ 5سال کے عرصے میںاسپتال انتظامیہ نے لفٹ کو ٹھیک کرانے کیلئے جے کے پی سی سی کو کئی بار تحریری طور آگاہ کیا تاہم جے کے پی سی سی نے اسے نظر انداز کیا گیا ہے ۔ اسپتال میں تعینات ایک ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسپتال کاافتتاح کرنے کے چند دنوں بعد ہی لفٹوں میں خرابی پیدا ہوگئی اور لفٹ اچانک بند ہوگئے ۔انہوںنے بتایا کہ مریضوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے اسپتال انتظامیہ نے پچھلے 5سال میں کئی مرتبہ جے کے پی سی سی کو چھٹی لکھ کر لفٹ ٹھیک کرانے کی درخواست کی ہے تاہم اسکے بائوجود بھی جے کے پی سی سی کی جانب سے لفٹ کو ٹھیک کرانے کا کوئی بھی انتظام نہیں کیا گیا ۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ جراحی کے نازک عمل سے گزرنے کے بعد مریضوں کو وارڈوں میں منتقل کرنے کیلئے سیڑھیوں کا استعمال کرنا پڑتا ہے جس سے مریض کی جان کو خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ اسپتال میں علاج و معالجے کیلئے آنے والے حاملہ خواتین ، بزرگوں اور دیگر مریضوں کو لفٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ مذکورہ ڈاکٹر نے بتایا کہ جے کے پی سی سی کی غلطی کا خمیازہ اسپتال انتظامیہ کو مریضوں اور تیمارداروں کے سخت رویے کے طور بھگتنا پڑ رہا ہے۔ اسپتال میں علاج و معالجہ کیلئے آئے ایک مریض بلال احمد نے بتایا کہ لفٹ نہ ہونے کی وجہ سے سخت علیل مریضوں کو گود میں اٹھا کر تشخیصی ٹیسٹوں کیلئے لے جانا پڑتا ہے۔جے کے پی سی سی کے جنرل منیجر (کشمیر) وقار مصطفیٰ نے کشمیر عظمی کو بتایا ’’ مجھے اس بات کا کوئی علم نہیں ہے کہ اسپتال کا لفٹ پچھلے چند سال سے بند پڑا ہے اور نہ ہی اسپتال انتظامیہ کی طرف سے بھیجی گئی چھٹیوں کاعلم ہے‘ ۔ انہوں نے کہا ’میں اسوقت جموں میں ہوں تاہم سرینگر پہنچتے ہی میں اسپتال میں لگے لفٹوں کا ازخود جائزہ لوں گا اور انہیں فوراًٹھیک کرائوں گا‘‘۔