! ربیع الاول، عظمت والامہینہ فکرو فہم

انجینئر مشتاق احمدبانڈے

اللہ تبارک و تعالیٰ نے قران مجید میں (سورة آل عمران) میں ارشاد فرمایا ہے: ترجمہ،’’بے شک اﷲ نے مسلمانوں پر بڑا احسان فرمایا کہ ان میں ان ہی میں عظمت والا رسول صلی اللہ علیہ وسلم بھیجا جو ان پراس کی آیتیں پڑھتا اور انہیں پاک کر تا ہے اور انہیں کتاب وحکمت کی تعلیم دیتا۔ اگر چہ وہ لوگ اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔‘‘ ربیع الاول اسلامی سال کا تیسرا قمری مہینہ ہے۔’’ربیع ‘‘عربی میں موسمِ بہار کو کہا جاتا ہے۔اور اوّل کے معنی ہیں۔پہلا تو ربیع الاول کے معنی ہوئے۔ پہلا موسمِ بہارموسمِ بہار دو زمانوں پر مشتمل ہوتا ہے، ایک تو اس کا ابتدائی زمانہ جس میں کلیاں اور پھول کھلتے ہیں اور دوسرا وہ زمانہ جب پھل پک جاتے ہیں۔ پہلے زمانے کو ربیع الاوّل یعنی پہلا موسمِ بہار، جبکہ دوسرے زمانے کو ربیع الثانی یعنی دوسرا موسمِ بہار کہا جاتا ہے۔جب ان مہینوں کے یہ نام رکھے جارہے تھے تو اس وقت بہار کے یہی موسم تھے اورپھر بعد میں ان مہینوں کے یہی نام پڑگئے۔ علامہ ابن کثیر نے لکھا ہے کہ ربیع الاول ،’’ارتباع ‘‘سے نکلا ہے۔جس کے معنی ہیں’’موسمِ بہار میں قیام کرنا‘‘ چونکہ عرب لوگ اس مہینےمیں سفر کرنے کے بجائے موسمِ بہار گزارنے کی غرض سے گھروں میں قیام پذیر ہوتے تھے۔اس لیے اس مہینے کا نام’’ ربیع الاول‘‘رکھا گیا۔اس مہینے میں سرورِ دو عالم حضور اقدس جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا میں تشریف لائے اور یہ مقام کسی اور مہینے کو حاصل نہیں۔ اسی لیے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پیر کےدن روزے کےبارے میں پوچھاگیا۔تو آپؐ نے اس کی فضیلت کی ایک وجہ یہ بیان فرمائی کہ اس دن میں پیدا ہوا۔ جب پیر کے دن روزہ کو حضورؐ کی ولادت کی وجہ سے فضیلت حاصل ہے۔تو ماہِ ربیع الاوّل کوبھی آپؐ کی ولادت کا مہینہ ہونے کی خاص حیثیت کے اعتبارسے سال بھر کے تمام مہینوں پر فضیلت وفوقیت حاصل ہے۔تمام مؤرخین اور اصحاب ِسیر کا اس بات پر اتفاق ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت پیرکے دن ہوئی، اللہ تعالیٰ نے ہمیں دین اسلام سے نوازنے کے لیےچُنا، پھر اس نے ہمیں قرآن کے ذریعے رہنمائی دی اور اپنی رحمت کے ذریعے ہمیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بھیج کر بہترین طریقے سے زندگی گزارنے کا طریقہ بتایا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوجاننا، آپؐ کی زندگی کو جاننا اور آپؐ کی تعلیمات اور طریقوں پر عمل کرنا مسلمان کا فرض ہےتو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی ذات مبارکہ ہمارے لئے رحمت نہیں بلکہ رحمت اللعالمین ہے۔ اس لحاظ سے یہ مہینہ ی،ہ دن اور یہ تاریخ منفرد اور اہمیت کی حامل ہے۔آئیے! ہم سب سیرت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں سیکھنے اور آپؐ کی سنت پر عمل کرنےکا عزم کریں۔
mushtaqahmadbanday@gmail