یو این آئی
نئی دہلی// لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سرکردہ رہنما راہل گاندھی نے چار جنوبی امریکی ممالک کے دورے کا آغاز کر دیا ہے۔ اس دورے کو نہ صرف سیاسی سطح پر اہمیت دی جا رہی ہے بلکہ اسے ہندوستان اور جنوبی امریکہ کے درمیان جمہوری، تجارتی اور اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے کی ایک بڑی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔ راہل گاندھی سب سے پہلے برازیل اور کولمبیا کا دورہ کریں گے، جہاں ان کی یونیورسٹی طلبہ سے براہ راست گفتگو متوقع ہے۔ ان ملاقاتوں کو ایک ایسے موقع کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جہاں ہندوستانی رہنما نوجوان نسل کے ساتھ مکالمہ قائم کر کے عالمی سطح پر جمہوریت، سماجی انصاف اور ترقی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کریں گے۔کانگریس نے بتایا کہ اس دورے کے دوران راہل گاندھی کئی ممالک کے صدور اور اعلیٰ سطحی رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔ ان ملاقاتوں کا مقصد نہ صرف جمہوری رشتوں کو مضبوط کرنا ہے بلکہ تزویراتی تعاون، اقتصادی تعلقات اور نئی عالمی صف بندی کے تناظر میں شراکت داری کو فروغ دینا بھی ہے۔حالیہ دنوں میں امریکہ کی جانب سے عائد ٹیرف کے بعد ہندوستان اپنی شراکت داری اور تجارتی تعلقات کو متنوع بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس پس منظر میں راہل گاندھی کا یہ دورہ بڑی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ وہ کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے اور سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، پائیداری اور نئی تجارتی راہیں تلاش کرنے پر بات کریں گے۔