جموں// راہل گاندھی کی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ای ڈی) کی طلبی کے خلاف کانگریس لیڈروں اور کارکنوں نے جمعرات کو بھی جموں و کشمیر کی دونوں دارلحکومتوں میں احتجاج درج کیا۔جموں میں کانگریس کے کارکنوں نے احتجاج درج کیا۔احتجاج کے دوران پارٹی کے سینئر لیڈر غلام احمد میر نے میڈیا کو بتایا کہ راہل گاندھی گذشتہ آٹھ برسوں سے غریبوں اور کسانوں کی بات اٹھا رہے ہیں اور سرکار کو الرٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اس آواز کو بند کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز ایک قومی پارٹی کے ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بول دیا گیا اور رکن پارلیمان کو گھسیٹا گیا ہم آج اس واقعے کے خلاف بھی احتجاج کر رہے ہیں۔میر نے کہا کہ ملک میں جمہوری راج نہیں بلکہ تانا شاہی چل رہی ہے۔وہیں سری نگر میں کانگریس کارکن احتجاج کے دوران جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے۔احتجاج کے بعد جموں وکشمیر پردیش کانگریس کے سینئر لیڈر طارق حمید قرہ نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی چونکہ حکومت کو لوگوں کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہ کرنے پر آڑے ہاتھوں لیتے تھے لہذا اس کو خاموش کرنے کے لئے نیشنل ہرالڈ معاملہ اٹھایا گیا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک کے حالات سدھارنے میں ناکام ہوئی ہے اور اب وہ ایسا کرکے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی نے لوگوں کے کئے جانے والے وعدے پورے نہیں کئے جس کے لئے لوگوں میں اس پارٹی کے خلاف غصہ پایا جا رہا ہے۔موصوف لیڈر نے کہا کہ یہ پارٹی نفرت کی سیاست کر رہی ہے جس کے تحت لوگوں کو ایک دوسرے خلاف کھڑا کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس پارٹی کے لیڈر نے ایسے نازیبا الفاظ استعمال کئے ہیں جن سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوگئے ہیں۔