نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘کانگریس صدر راہل گاندھی اور ان کی بہن پرینکا گاندھی واڈرا میں کون بہتر’ کے سوال کو کانگریس کا داخلہ معاملہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کرنے کا ان کا حق نہیں ہے ۔ ٹیلی ویژن چینل اے بی پی نیوز پر جمعہ کو مسٹر مودی کے نشر ہوئے انٹرویو میں ‘گاندھی بھائی بہنوں میں سے بہتر لیڈر کون ہے ’ سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہاکہ ‘‘کون اچھا یا کون برا، میں ذاتی طور پر کسی سے واقف نہیں ہوں، نہ کبھی بیٹھ کر کسی موضوع پر ہمیں بحث کا موقع ملا ہے اور اس لئے اس کا فیصلہ کرنے کا میرا حق نہیں بنتا ۔ یہ کانگریس پارٹی کا داخلی معاملہ ، اسے جو اچھا لگے اسے لیڈر بنائے ’’۔ محترمہ واڈرا کے وارانسی سے مسٹر مودی کے خلاف الیکشن لڑنے کے سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ ‘‘مودی الیکشن جیتے یا ہارے ، یہ فیصلہ عوام کا ہے ۔ مودی پہلی بار بنارس سے پرچہ نامزدگی داخل گیا تھا اور بعد میں جس دن انتخابی تشہیر مکمل ہوئی ، اس دن میں نے جلسہ عام کی اجازت مانگی تھی، لیکن وہاں کی حکومت ایسی تھی، وہاں کا ریاستی الیکشن کمیشن ایسا تھا کہ میرے جلسے کرنے پر پابندی لگا دی تھی’’۔ گجرات سے باہر بنارس سے الیکشن لڑنے کے لئے منتخب ہونے کے سوال پر مسٹر مودی نے کہا ‘‘تنظیم جو طے کرے وہ میں کرتا ہوں، تو اس وقت تنظیم کے لوگوں کو محسوس ہوا کہ مجھے بنارس سے الیکشن لڑنا چاہئے ۔ ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی جی نے وہاں کافی اچھا کام کیا ہے ، جوشی جی کا آشیرواد تھا اور قدرتی بات ہے کہ پارٹی نے طے کیا تھا، سو میں چلا گیا تھا’’۔