رانچی//ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی اور آسٹریلیائی کپتان اسٹیون اسمتھ رانچی میں جمعرات سے شروع ہونے والے سیریز کے تیسرے میچ میں سبقت حاصل کرنے کے ارادے سے جب اتریں گے تو یہ مقابلہ ان کے لئے کسی 'امتحان' سے کم نہ ہوگا۔بارڈر-گواسکر ٹرافی کے چار ٹسٹ میچوں کی اس سیریز میں آسٹریلیا پہلا میچ تین دن میں جیتا تھا جبکہ ہندوستان نے بنگلور کے دوسرے میچ میں 75 رنز سے چار دنوں میں جیت اپنے نام کر کے سیریز 1-1 سے برابر کر لی۔ دونوں ہی ٹیموں کے لیے اب رانچی میں برتری حاصل کرنے کا اچھا موقع رہے گا جہاں پہلی بار ٹیسٹ میچ کا انعقاد ہونے جا رہا ہے ۔ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز میں اب تک دونوں ٹیموں کی کارکردگی شاندار رہی ہے اور فی الحال دونوں ٹیمیں اپنے جارحانہ کھیل اور بہترین حکمت عملی کو برقرار رکھنے میں کامیاب بھی رہی ہیں جس کی وجہ سے وہ برابری پر ہیں۔ تاہم کپتان اسمتھ نے جہاں بہترین بلے بازی دکھائی ہے وہیں وراٹ نے گزشتہ دونوں میچوں میں بلے سے مایوس کیا ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ اس دلچسپ میچ میں ہندوستانی بلے باز اپنی فارم حاصل کر لیں گے ۔وراٹ نے پچھلی چار اننگز میں صفر، 13، 12 اور 15 رنز ہی بنائے ہیں۔ تاہم لوکیش راہل، چتیشور پجارا اور اجنکیا رہانے نے بلے سے متاثر کیا ہے اور ضروری رن جوڑے ہیں لیکن اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ کپتان کے ناکام ہونے کا اثر باقی بلے بازوں پر پڑ رہا ہے ۔ وہیں ہندوستان کی اوپننگ جوڑی کی ناکامی نے بھی ٹیم پر دباؤ بنایا ہے ۔تاہم رانچی میچ سے پہلے ایک اچھی خبر کمبلے نے سلامی بلے باز مرلی وجے کے سلسلے میں دی ہے جو اب فٹ ہیں اور ٹیم میں واپسی کے لئے بھی تیار ہیں۔ آئی سی سی نے پونے کی پچ کو دوسرے درجے کا مانا ہے جہاں تین دن میں 40 وکٹ گر گئے ، لیکن اب نظریں پہلا ٹیسٹ منعقد کر رہی رانچی کی پچ پر ٹکی ہیں جسے لے کر فی الحال بہت حوصلہ افزا ردعمل نہیں مل رہا ہے ۔کیوریٹر ایس بی سنگھ نے پچ کو لے کر کچھ خاص نہیں کہا ہے لیکن یہ دیکھنے سے کافی فلیٹ نظر آرہی ہے جس پر خاص اچھال نہیں ملتی نظر آرہی ہے ۔ اس لئے اس کا مقابلہ بلے اور گیند کے درمیان کتنا برابری کا ہوگا فی الحال کہنا مشکل ہے ۔یواین آئی