بانہال // ضلع کٹھوعہ میں اغوا کے بعد قتل کی گئی آٹھ سالہ لڑکی آصفہ کے اغوا اور قتل میں ملوث ملزموں کی گرفتاری میں پولیس کی ناکامی کے خلاف رام بن اور کھڑی میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ نماز جمعہ کے موقع پر میتراہ ، رامسو اور بانہال کی مساجد میں اس واقع کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد رام بن سے ایک جلوس برآمد ہوا جس میں سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ انہوںے شاہراہ پر ملزموں کی فوری گرفتاری کیلئے نعرے لگائے اور میتراہ۔ رام بن سڑک کو کچھ وقت کیلئے بند کردیا۔ اس موقع پر مقررین نے حکومت کو متنبہ کیا کہ وہ ہیرا نگر میں پیش آئے افسوناک واقع میں ملوث افراد کو فوری طور گرفتار کرے ورنہ یہ احتجاج مزید شدت کے ساتھ شروع کیا جائے گا ۔ ضلع رام بن کے ہی کھڑی تحصیل ہیڈ کواٹرپر سینکڑوں مظاہرین نے اس مبینہ اغوا اور جنسی زیادتی کے بعد قتل کی گئی لڑکی کے قاتلوں کی گرفتاری میں سرکار اور پولیس کی ناکامی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔اس کے علاوہ بانہال میں مرکزی جامع مسجد کے امام مولانا نظیر احمد وانی اور خطیب عبدالاحد مسرور اور میتراہ، رام بن کی جامع مساجد کے امام مولانا حسن علی نے اس اغوا ،قتل اور پولیس کی بے حسی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ امام جامع مسجد میتراہ مولانا علی حسن نے اس موقع پر سرکار کو وارننگ دی کہ وہ آصفہ کے قتل اور اغوا میں ملوث افراد کا فوری طور پتہ لگائے ورنہ اس دردناک قتل کے خلاف سرکار مخالف احتجاجی مظاہرے شروع کئے جائیں گے۔ ضلع رام بن کے کھڑی اور رام بن میں ہوئے احتجاجی مظاہروں سے گوجر بکروال لیڈر عبدالغنی کوہلی ، امام مرکزی جامع مسجد رام بن مولانا گْل محمد فاروقی ،صدر ٹریڈرس فیدریشن کھڑی محمد یاسین سہمت اور نور جمال گوجر وغیرہ نے وہاں موجود سینکڑوں لوگوں کے مجمع سے خطاب کیا۔