سمت بھارگو
راجوری//ایک حیران کن واقعہ میں، راجوری کے دور افتادہ ہری چوما گاؤں سے تعلق رکھنے والی ایک حاملہ خاتون نے راجوری ضلع کے تحصیل تریاٹھ علاقے میں اپنے بچے کو سڑک پر ہی جنم دیا۔اس واقعہ نے ضلع انتظامیہ راجوری کو ضلع مجسٹریٹ کے ساتھ تحقیقات کا حکم دینے پر مجبور کیا ہے اور اس معاملے میں سخت کارروائی کا یقین دلایا ہے۔اطلاعات کے مطابق، یہ واقعہ اتوار کے روز پیش آیا جب ایک حاملہ خاتون نے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر تیریاٹھ اطلاع دی لیکن بعد میں وہ سب ڈسٹرکٹ ہسپتال سندربنی جا رہی تھی جب خاتون نے سڑک پر بچے کو جنم دیا۔رپورٹس کے مطابق نوزائیدہ بچے کے ساتھ خاتون کو فوری طور پر تریاٹھ ہسپتال لایا گیا جہاں دونوں ابھی زیر علاج ہیں۔اس واقعہ نے مقامی لوگوں میں بڑے پیمانے پر ناراضگی پیدا کر دی ہے جو دور دراز علاقوں کے ہسپتال میں مناسب علاج نہ ہونے کی مذمت کر رہے ہیں جن میں سے ایک تریاٹھ ہسپتال بھی ہے۔مقامی لوگوں نے کہا”ہم ناقص علاج اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات سے دوچار ہیں اور کوئی بھی اس پر تشویش کا اظہار نہیں کر رہا ہے”۔دریں اثنا، ضلع انتظامیہ راجوری نے معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے جس میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کالاکوٹ کو انکوائری افسر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔پیر کے روز، ڈپٹی کمشنر راجوری، ابھیشیک شرما نے خود پرائمری ہیلتھ سنٹر تریاٹھ کا دورہ کیا تاکہ سڑک پر بچے کو جنم دینے والی ایک خاتون کے واقعے کا برسر موقعہ جائزہ لیا جا سکے۔دورے کے دوران، ڈپٹی کمشنر نے متاثرہ خاتون اور اس کے اہل خانہ سے بات چیت کی تاکہ اس واقعے کی وجہ سے حالات کو سمجھا جا سکے۔ انہوں نے اہل خانہ کو سخت کارروائی کا یقین دلایا اور اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے واقعات ایک ایسے نظام میں ناقابل قبول ہیں جو سب کو قابل رسائی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے پابند ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر موجود محکمہ صحت کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ وہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے انتہائی خلوص اور تندہی سے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال ایک بنیادی حق ہے اور ہر شہری کے لیے بروقت اور موثر طبی خدمات کو یقینی بنانا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ڈپٹی کمشنر نے اے ڈی سی کالاکوٹ کو ہدایت کی کہ وہ معاملے کی تفصیلی انکوائری کریں اور جلد از جلد رپورٹ پیش کریں۔ انہوں نے صحت کے مراکز کی باقاعدہ نگرانی اور عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مناسب وسائل کی فراہمی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔دوسری طرف چیف میڈیکل آفیسر راجوری ڈاکٹر منوہر لال رانا نے کہا کہ واقعہ کے منظر عام پر آنے کے فوراً بعد اتوار کی شام فوری انکوائری کا حکم دیا گیا اور بلاک میڈیکل آفیسرکالاکوٹ سےمزید کارروائی کے لیے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔