جموں// پلوامہ خود کش دھماکے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری سخت کشیدگی اور تناؤ کے بیچ سرحد پر بھی طرفین کے درمیان ماحول مسلسل پُر تناؤ ہے۔ سرحد پرطرفین کے درمیان وقفہ وقفہ سے ہورہے گولہ باری کے تبادلے کے پیش نظر حکام نے ہفتہ کے روز جموں کشمیر کے ضلع راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے متصل واقع قریب 27 دیہات کے لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کے لئے تیار رہنے کو کہا گیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ان دیہات کے باشندوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ضروری املاک واسباب کے ساتھ ان عارضی پناہ گاہوں، جو پاکستانی بندوقوں کی پہنچ سے باہر ہیں، میں پناہ لیں۔ سرحد پر بھاری گولہ باری کا تبادلہ گذشتہ روز سے جاری ہے تاہم انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ دریں اثنا راجوری کے ضلع مجسٹریٹ محمد اعجاز اسد نے جمعہ کے روز علاقے کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں کے باشندگان اپنے گھروں میں ہی رہنا چاہتے ہیں ہم نے کیمپ قائم کئے ہیں اور انہیں عارضی نقل مکانی کے منصوبے کے بارے میں ضروری جانکاری فراہم کی ہے۔