فوجی اہلکار اور شہری زخمی،طرفین کے درمیان گولیوں کا شدید تبادلہ ، ملی ٹینٹ فرار
سمیت بھارگو
راجوری//ہندوستان کے صدرجمہوریہ کے ذریعہ شوریہ چکر سے نوازے جانے کے صرف 17 دن بعد، ملی ٹینٹوںنے راجوری کے گنڈھا گائوں میں ولیج ڈیفنس کمیٹی کے رکن پرشوتم لال کے گھر پر حملہ کرنے کی کوشش کی ، جس میں فائرنگ کے تبادلے میں اسکا چچا اوراور ایک فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔ملی ٹینٹوں نے حال ہی میں گائوں میں قائم فوجی کیمپ پر بھی حملے کی کوشش کی جسے ناکام بنا دیا گیا۔ملی ٹینٹ حملے کی کوشش 48 گھنٹوں کے اندر اس وقت ہوئی جب چیف آرمی سٹاف، جنرل اوپیندر دویدی نے جموں میں ایک اعلی سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی صدارت کی تاکہ پچھلے 2 مہینوں میں دہشت گردی کے سلسلہ وار واقعات کے تناظر میں خطے میں آپریشنل پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر نے دو روز قبل موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک سیکورٹی جائزہ میٹنگ کی صدارت بھی کی تھی۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ پیر کی صبح تقریباً 3:10 بجے پیش آیا جب ملی ٹینٹوں کا ایک گروپ وی ڈی سی ممبر پرشوتم لال کے گھر کے قریب نمودار ہوا اور گھر پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔پرشوتم کچھ دیگر اراکین کے ساتھ، گزشتہ سال 5 اگست کو گائوں میںملی ٹینسی کے خلاف ایک بڑی کارروائی کا حصہ تھے جس میں ایک ملی ٹینٹ مارا گیا تھا۔پولیس نے بتایا “ملی ٹینٹوں نے دستی بم پھینکے اور شدید فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں وی ڈی سی ممبر پرشوتم لال کا چچا وجے کمار، اس واقعے میں زخمی ہوا، اس کے علاوہ ایک فوجی جوان بھی زخمی ہوا ہے، انہیں علاج کے لیے فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے‘‘۔ہندوستانی فوج نے سرکاری بیان میں کہا ہے کہ ملی ٹینٹوں نے صبح 3:10 بجے گنڈہ راجوری میں ایک وی ڈی سی ممبر کے گھر پر حملہ کیا لیکن قریبی فوجی دستے نے جوابی کارروائی کی اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔”ہندوستانی فوج نے انٹیلی جنس پر کارروائی کی جس میں راجوری – ریاسی کے ایک دور دراز علاقے میں گائوں کے دفاعی محافظ کو خطرہ ہے۔” ٹیکٹیکل ٹیموں نے تیزی سے مداخلت کی، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وی ڈی سی ممبر اور اس کے خاندان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، فوج نے مزید کہا کہ آپریشن جاری ہے۔وی ڈی سی ممبر کے گھر کے سامنے مویشیوں کے شیڈ میں بندھے کچھ مویشی بھی اس حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ، ملی ٹینٹوں نے گائوں گنڈہ میں واقع ایک فوجی چوکی پر بھی حملے کی کوشش کی۔اس آرمی پیکٹ کو حال ہی میں اس دور افتادہ علاقے میں فورسز کے تسلط کو بڑھانے کے مقصد سے کھولا گیا ہے۔ راجوری کے دور افتادہ گائوں میں فوجی چوکی پر اس بڑے حملے کو ناکام بنا دیا گیا۔اس دوران فوج اور پولیس کے سینئر افسران بشمول ایڈیشنل ڈی جی جموں زون آنند جین نے بھی آپریشنل پیش رفت کی نگرانی کے لیے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔گنڈھا گایئوں میں ملی ٹینسی سے متعلق واقعات کے بعد سیکورٹی فورسز راجوری ضلع کے ایک درجن سے زیادہ دیہاتوں میں بڑے پیمانے پر محاصرہ اور تلاشی آپریشن کر رہی ہیں۔جن گائوں میں دہشت گردی کے خلاف یہ کارروائیاں چل رہی ہیں وہ زیادہ تر راجوری کی خاص تحصیل میں واقع ہیں اور گنڈھا گائوں سے متصل ہیں۔حکام نے کہا، سیکورٹی فورسز مشترکہ آپریشن کر رہی ہیں۔یہ کارروائیاں گنڈھا کے حملے اور انکائونٹر کی جگہ سے ملی ٹینٹوں کے فرار کے کسی بھی ممکنہ راستے کو روکنے کے لیے شروع کی گئی ہیں۔