عظمیٰ نیوزسروس
جموں// وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے راجوری ضلع کے بڈھال گائوں کی تشویشناک صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی صدارت کی، جہاں پراسرار موت کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔میٹنگ میں وزیر صحت اور طبی تعلیم سکینہ ایتو، وزیر اعلیٰ کے مشیر ناصر اسلم وانی ، چیف سکریٹری، اتل ڈلو،وزیراعلیٰ کے ایڈیشنل چیف سکریٹری دھیرج گپتا، اے ڈی جی پی جموںآنند جین، ڈویژنل کمشنر جموں رمیش کمار،سیکرٹری ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ اور دیگر سینئر میڈیکل اور پولیس افسران نے شرکت کی۔سیکریٹری ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے وزیر اعلیٰ کو اب تک کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ صحت کی ٹیموں نے متاثرہ علاقے میں 3000 سے زائد مکینوں کا گھر گھر جا کر سروے کیا، پانی، خوراک اور دیگر مواد کے نمونے اکٹھے کیے اور ان کی جانچ کی۔انہوں نے بتایا کہ تمام ٹیسٹ کے نتائج بشمول انفلوئنزا اور دیگر ممکنہ آلودگی کے نتائج منفی آئے۔میٹنگ کو بتایا گیا کہ آئی سی ایم آر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول، سی ایس آئی آر، ڈی آر ڈی او اور پی جی آئی ایم ای آر چنڈی گڑھ سمیت اعلی قومی اداروں کے ذریعہ اضافی جانچ کی گئی، لیکن اموات کی کوئی خاص وجہ نہیں بتائی گئی۔پولیس حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ہلاکتوں کی اصل وجہ کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں، جو کہ ایک دوسرے سے 1.5 کلومیٹر کے فاصلے پر رہنے والے تین خاندانوں تک محدود ہیں۔صورتحال کی نزاکت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے محکمہ صحت اور پولیس کو اپنی تحقیقات میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا”ان اموات کی غیر واضح نوعیت گہری تشویش کا باعث ہے، اور حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ اس کی بنیادی وجہ کی جلد از جلد نشاندہی کی جائے، میں تمام محکموں پر زور دیتا ہوں کہ وہ تعاون کریں اور اس مسئلے کو حل کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں‘‘۔میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ محکمہ صحت نے گزشتہ 40 دنوں کے دوران علاقے میں ایک فعال موجودگی برقرار رکھی ہے، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایمبولینسز، ادویات اور ضروری سہولیات فراہم کی ہیں۔سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے عوام کو یقین دلایا کہ انتظامیہ صورتحال کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔انہوں نے کہا”ہمارے شہریوں کی صحت اور حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، حکومت اس بحران کو حل کرنے اور متاثرہ خاندانوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔