عظمیٰ نیوز سروس
راجوری//راجوری ضلع کی درہال تحصیل کے بڑی درہال علاقہ میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب مقامی لوگوںکو پانی کے اہم ذخائر کے ٹینک میں ایک مردہ سانپ ملا، جس سے بڑے پیمانے پر تشویش اور غم و غصہ پھیل گیا۔مقامی لوگوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پانی کے سپلائی ٹینک میں مردہ سانپ ہونے کے نشاندہی کے بعد اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ محکمہ جل شکتی جس کے آفیسران و ملازمین لوگوں کو پانی سپلائی کرنے کے عوض میں بھاری تنخواہ پر تعینات ہیں وہ اپنے کام کیلئے کسی قدر سنجیدہ ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ مقامی خاندانوں کو پانی فراہم کرنے والا ٹینک آلودہ ہو چکا ہے جس سے مکینوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔مقامی لوگوں نے، جو علاقے میں پانی کے شدید بحران سے نبرد آزما ہیں، اتوار کی رات پانی کی سطح کو جانچنے کے لئے ٹینک کا دورہ کیا۔محکمہ کی لاپرواہی کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے مکینوں نے بتایا کہ انہوں نے گائو ں میں کم پانی سپلائی کرنے کا نوٹس لینے کیلئے واٹر سپلائی ٹینک کا دورہ کیا تاکہ ٹینک میں پانی کی سطح کا معائینہ کیا جاسکے تاہم اس دوران انہوں نے ٹینک میں جمع پانی کی سطح پر ایک مردہ سانپ پایا جس کو لاٹھی کا استعمال کرتے ہوئے احتیاط سے سانپ کی لاش کو ٹینک سے باہر نکال دیا ۔مقامی لوگوں نے لاپرواہی اور دیکھ بھال کی کمی کو واقعہ کی بنیادی وجہ بتاتے ہوئے محکمہ جل شکتی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ایک مقامی رہائشی نے کہا کہ ’محکمہ کی بے حسی نے ہماری زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے‘،ہم غیر صحت مند پانی پینے پر مجبور ہیںجوکہ کے نا قابل قبول ہے ‘‘۔راجوری کے اس بڑی درہال علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ یہ علاقہ پانی کی شدید قلت سے دوچار ہے اور سانپ کی دریافت نے بحران کو بڑھا دیا ہے جس سے مکین اپنی صحت کے بارے میں پریشان ہیں۔انہوں نے محکمہ جل شکتی کے فیلڈ عملہ کے خلاف لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے اور پانی کے ٹینکوں کی باقاعدگی سے صفائی نہ کرنے پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔جل شکتی محکمہ کے ایگزیکٹو انجینئر، ای آر اشونی کھجوریہ نے کہا کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ’’میں نے فیلڈ سٹاف سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر پانی کی سپلائی روک دیں اور پانی کے ٹینکوں کی ضروری صفائی کریں اور مکمل صفائی کے بعد ہی پانی کی سپلائی بحال کریں‘‘۔