سمت بھارگو
راجوری//تاریخی مغل شاہراہ ، جو پونچھ اور راجوری اضلاع کو کشمیر وادی سے جوڑتا ہے، مسلسل 10 دنوں سے شدید برفباری اور خراب موسم کی وجہ سے بند ہے۔ اس طویل بندش سے مقامی لوگوں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جو اس راستے پر سفر کے دوران ضروری سپلائیز کی ترسیل اور روزمرہ کی سرگرمیوں کیلئے انحصار کرتے ہیں۔گزشتہ روز صبح راجوری اور پونچھ کے کچھ علاقوں میں ہلکی برفباری ہوئی جس سے موسم میں مزید شدت پیدا ہوگئی تاہم، شام کے وقت موسم میں کچھ بہتری دیکھنے کو ملی، اور برفباری کی شدت میں کمی آئی۔ مقامی محکمہ میکینکل انجینئرنگ برف کو ہٹانے کیلئے اپنی کوششیں تیز کر رہا ہے۔پونچھ اور راجوری کے بلند علاقوں میں برفباری نے سڑکوں پر ٹریفک کو مشکل بنا دیا ہے حالانکہ اہم شاہراہوں پر برف ہٹانے کا عمل جاری ہے، لیکن موسم کی شدت کے باعث سڑکوں پر ٹریفک کی روانی میں رکاوٹیں آرہی ہیں۔مغل روڈ کی بندش سے مقامی افراد اور کاروباری طبقہ خاص طور پر متاثر ہوا ہے کیونکہ اس روڈ کو استعمال کرتے ہوئے کشمیر وادی میں سامان کی ترسیل کی جاتی ہے کئی مسافر بھی اس روڈ کی بندش کی وجہ سے اپنے منزل تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طویل بندش کی وجہ سے ان کی روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہے اور انہیں ضروری اشیاء کی کمی کا سامنا ہے۔حکام نے اطمینان دلایا ہے کہ اس راستے کو جلد از جلد کھولنے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن برفباری اور خراب موسم کی شدت اس میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ موسمی حالات میں بہتری آنے کے بعد، حکام نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ مغل روڈ کو جلد ہی کھول دیا جائے گا تاکہ لوگوں کو درپیش مشکلات کا خاتمہ ہو سکے۔