حسین محتشم
پونچھ//ضلع پونچھ کی تحصیل مینڈھر کے گورسائی میں اگست میں سڑک کی تعمیر کے تنازعہ میں ہوئے جھگڑے کے دوران کئی افراد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد پولیس تھانہ گورسائی میں شکایت کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ اس کے بعدمبینہ طورپر اب تک اس سلسلہ میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے شکایت کندگان پولیس سے برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔ عرفان ہاشمی نامی ایک نوجوان نے بتایا کہ ان کے گاؤں سر میں مسجد کے لئے راستہ نہیں تھا تو کچھ اہل خیر حضرات نے انجمن پیروان ولایت سر گورسائی کو اپنی ملکیتی زمین سڑک کی تعمیر کے لئے وقف کر دی تھی جس کے بعد وہاں تعمیراتی کام شروع کیا گیا۔ اس دوران دوسرے گروہ نے کام کر رہے افراد پر حملہ کر دیا اور کئی لوگوں کو زخمی کردیا اور وہاں سڑک کی کٹائی کر رہی جے سی بی کی بھی توڑ پھوڑ کر دی۔ انہوں نے کہا کہ جے سی بی کا از حد نقصان ہوا جس کے لئے انجمن کو ایک لاکھ اسی ہزار روپئے ہرجانہ دینے پڑے۔انہوں نے کہا حملے کے فورا بعد انہوں نے پولیس تھانہ گورسائی میں شکایت درج کروائی تھی اور پولیس نے زیر دفعہ 154 سی آر پی سی ایف آئی آر زیر نمبر 104 مورخہ 25/08/2022 درج کر کے کاروائی کی یقین دہانی کرائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد سے اب تک کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی ہے نہ ہی کسی ملزم کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس حملے کے دوران ایک بزرگ شخص کے سر میں چوٹ آئی تھی جن کا علاج آج بھی ہو رہا ہے اور دیگر افراد بھی انصاف کا انتظار کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس دوران انجمن پیروان ولایت کی طرف سے ایک مذمتی ریزولیشن بھی لکھا گیا جس میں تقریبا پچیس افراد نے اس سانحہ کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے ایس ایس پی پونچھ اور دیگر اعلی حکام سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔رابطہ کرنے پر آئی او پولیس تھانہ گورسائی مینڈھر شبیر حسین نے بتایا کہ کچھ معاملات میں پولیس فوری طور پر گرفتاری عمل میں نہیں لا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس تفتیش کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس کارروائی کے دوران پٹواری سے رپورٹ طلب کی تھی جو گزشتہ روز ہی ان کے پاس پہنچی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ جلد سے جلد اس سلسلہ میں تحقیقات مکمل کرکے ملزموں کے خلاف کارروائی کریں گے۔